كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَفَافِ بْنِ سُلَيْمٍ الْفَوْزِيُّ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنِي عَمِّي أَحْمَدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَانْتَهَى إِلَى سُبَاطَةِ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا فَدَعَانِي فَقَالَ: " لِمَ تَنَحَّيْتَ عَنِّي فَجِئْتُ حَتَّى كُنْتُ عِنْدَ عَقِبِهِ ثُمَّ أُتِيَ بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الشَّعْبِيِّ إِلَّا زَكَرِيَّا وَلَا عَنْهُ إِلَّا عِيسَى تَفَرَّدَ بِهِ أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمٍ
طہارت کا بیان
باب
سیّدنا حذیفہ کہتے ہیں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا تھا تو آپ کچھ لوگوں کے گندگی کے ڈھیر پر گئے تو کھڑے ہو کر پیشاب کیا اور مجھے بلایا تو فرمایا: ’’مجھ سے دور کیوں ہو گئے؟‘‘ میں آیا اور آپ کے پیچھے کھڑا ہو گیا پھر آپ کے پاس پانی لایا گیا تو آپ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔‘‘
تشریح :
(۱) بوقت مجبوری کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے اور کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت کی تمام روایات ضعیف ہیں۔
(۲) وضو میں موزوں پر مسح کرنا جائز ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب المظالم، باب الوقوف والبول، رقم : ۲۴۷۱۔ مسلم، کتاب الطهارة، باب المسح علی الخفین، رقم : ۲۷۳۔ سنن نسائي، رقم : ۱۸۔
(۱) بوقت مجبوری کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے اور کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت کی تمام روایات ضعیف ہیں۔
(۲) وضو میں موزوں پر مسح کرنا جائز ہے۔