كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْكَشُورِيُّ الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي غَسَّانَ الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ: يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَعْمَرِ عَنِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا مُصْعَبٌ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ غَسَّانَ وَكَانَ ثِقَةً
طہارت کا بیان
باب
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی غسل پر اپنی عورتوں کے پاس جایا کرتے تھے۔‘‘
تشریح :
(۱) بیویوں سے مباشرت کے بعد آخر میں ایک ہی مرتبہ غسل کرنا جائز ومسنون ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر بیوی سے مباشرت کے بعد غسل کرنا بھی ثابت ہے۔ لہٰذا دونوں صورتوں پر عمل جائز ہے۔
(۲) ایک بیوی سے متعدد بار مباشرت کرنے کے بعد آخر میں ایک ہی مرتبہ غسل کرنا بھی جائز ہے۔
(۳) البتہ ایک دفعہ مباشرت کے بعد دوسری دفعہ جانے سے قبل نماز کی طرح وضو کر لینا بہتر ہے۔
تخریج :
مسلم، کتاب الحیض، باب جواز نوم الجنب، رقم : ۳۰۹۔ سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب فی الجنب یعود، رقم : ۲۱۸۔ سنن ترمذي، رقم : ۱۴۰۔ سنن نسائي، رقم: ۲۶۳۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۵۸۸۔ مسند احمد: ۳؍۱۸۹۔
(۱) بیویوں سے مباشرت کے بعد آخر میں ایک ہی مرتبہ غسل کرنا جائز ومسنون ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر بیوی سے مباشرت کے بعد غسل کرنا بھی ثابت ہے۔ لہٰذا دونوں صورتوں پر عمل جائز ہے۔
(۲) ایک بیوی سے متعدد بار مباشرت کرنے کے بعد آخر میں ایک ہی مرتبہ غسل کرنا بھی جائز ہے۔
(۳) البتہ ایک دفعہ مباشرت کے بعد دوسری دفعہ جانے سے قبل نماز کی طرح وضو کر لینا بہتر ہے۔