كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الشِّيرَازِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَا مِنْ أَيَّامِ الْعَمَلِ فِيهِنَّ أَفْضَلُ مِنْ عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ)) قَالُوا: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: ((وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا مَنْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُهْرِيقَ دَمُهُ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ إِلَّا الْوَلِيدُ وَلَا عَنْهُ إِلَّا الْحَوْطِيُّ، تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ
عیدین کی نماز کا بیان
باب
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ذی الحجہ کے دس دنوں سے زیادہ فضیلت والا کوئی دن نہیں کہ جس میں عمل اس سے زیادہ فضیلت رکھتا ہو۔‘‘ صحابہ نے کہا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں ؟ آپ نے فرمایا: ’’جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں۔ مگر (وہ جہاد جس میں مجاہد کا) گھوڑا ذبح ہو جائے اور خون بہا دیا جائے۔‘‘
تشریح :
(۱) ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن بڑے مبارک اور فضیلت والے ہیں جن میں کئے جانے والے اعمال کا اجر وثواب سال کے باقی دنوں سے زیادہ ہے اور ان دونوں میں اعمال کی قبولیت کے مواقع زیادہ ہیں۔ لہٰذا ان دنوں میں نوافل عبادات، ذکر واذکار اور فرائض کا اہتمام اچھے طریقے سے اور زیادہ کرنا چاہیے۔
(۲) ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں نوافل وفرائض کا ثواب عام دنوں سے زیادہ ہے حتی کہ جہاد کا ثواب عام دنوں کے جہاد سے افضل ہے۔ البتہ ایسا مجاہد فی سبیل اللہ جو اپنا مال وجان اللہ تعالیٰ کے راستے میں نچھاور کردے اس کا ثواب تمام ایام میں یکساں ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب العیدین، باب فضل العمل فی ایام التشریق، رقم : ۹۶۹۔ سنن ابي داود، کتاب الصیام، باب فی صوم العشر، رقم : ۲۴۳۸۔ سنن ترمذي، رقم : ۷۵۷۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۷۲۷۔
(۱) ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن بڑے مبارک اور فضیلت والے ہیں جن میں کئے جانے والے اعمال کا اجر وثواب سال کے باقی دنوں سے زیادہ ہے اور ان دونوں میں اعمال کی قبولیت کے مواقع زیادہ ہیں۔ لہٰذا ان دنوں میں نوافل عبادات، ذکر واذکار اور فرائض کا اہتمام اچھے طریقے سے اور زیادہ کرنا چاہیے۔
(۲) ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں نوافل وفرائض کا ثواب عام دنوں سے زیادہ ہے حتی کہ جہاد کا ثواب عام دنوں کے جہاد سے افضل ہے۔ البتہ ایسا مجاہد فی سبیل اللہ جو اپنا مال وجان اللہ تعالیٰ کے راستے میں نچھاور کردے اس کا ثواب تمام ایام میں یکساں ہے۔