كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ بَابٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ رَجَاءٍ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((صَلَّى الْعِيدَ بِالْمُصَلَّى مُسْتَتِرًا بِحَرْبَتِهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى إِلَّا سُلَيْمَانُ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ وَهْبٍ
عیدین کی نماز کا بیان
باب
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدگاہ میں عید کی نماز اپنے چھوٹے نیزے کو سترہ بنا کر ادا کی۔‘‘
تشریح :
(۱) نمازِ عید کا اہتمام عیدگاہ میں مستحب ہے۔
(۲) عید گاہ میں سترے کا اہتمام کرنا مسنون ہے۔
(۳) سترے کے لیے نیزے کو استعمال کرنا جائز ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب سترة المصلی، باب سترة الامام، رقم : ۴۹۳۔ مسلم، کتاب الصلاة، باب سترة المصلی: ۵۰۱۔
(۱) نمازِ عید کا اہتمام عیدگاہ میں مستحب ہے۔
(۲) عید گاہ میں سترے کا اہتمام کرنا مسنون ہے۔
(۳) سترے کے لیے نیزے کو استعمال کرنا جائز ہے۔