كِتَابُ الْبُخْلِ بَابٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْبَرْمَكِيُّ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ سَيِّدُكُمْ يَا بَنِي سَلِمَةَ؟)) قَالُوا: الْجَدُّ بْنُ قَيْسٍ عَلَى أَنَّا نُبَخِّلُهُ فَقَالَ: ((وَأَيُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنَ الْبُخْلِ بَلْ سَيِّدُكُمُ الْجَعْدُ الْقَطَطُ عَمْرُو بْنُ الْجَمُوحِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ تَفَرَّدَ بِهِ الْأُوَيْسِيُّ
بخيلی كا بيان
باب
سیّدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے بنی سلمہ تمہارا سردار کون ہے؟‘‘ انھوں نے کہا ہمارا سردار جد بن قیس ہے۔ مگر ہم اس کو بخیلی کی طرف منسوب کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ’’بخل سے بڑی بیماری کون سی ہوسکتی ہے اس لیے تمہارا سردار جعد قطط عمرو بن جموح ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) اخلاقیات میں سب سے بڑی بیماری بخل ہے جس سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔
(۲) بخیل سردار کو سبکدوش کرنا اور اس کی جگہ ایسا سردار مقرر کرنا جو اس شنیع عادت سے پاک ہو، درست ہے۔
(۳) معلوم ہوا برے اخلاق و عادات کے مالک افراد اقوام کی سربراہی کا فریضہ انجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔
تخریج :
مستدرك حاکم: ۴؍۱۸۰۔ بخاري ادب المفرد، رقم : ۲۹۶ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مجمع الزوائد: ۸؍۳۱۵۔
(۱) اخلاقیات میں سب سے بڑی بیماری بخل ہے جس سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔
(۲) بخیل سردار کو سبکدوش کرنا اور اس کی جگہ ایسا سردار مقرر کرنا جو اس شنیع عادت سے پاک ہو، درست ہے۔
(۳) معلوم ہوا برے اخلاق و عادات کے مالک افراد اقوام کی سربراہی کا فریضہ انجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔