كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ عِصَامٍ أَبُو أُمَيَّةَ الثَّقَفِيُّ، بأَصْبَهَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصِ بْنِ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: " كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، فَأَقُولُ: أَبْقِ لِي أَبْقِ لِي " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يُونُسَ إِلَّا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ الْعَطَّارُ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصٍ
طہارت کا بیان
باب
سیّدام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے غسل کرتے تو میں کہتی میرے لیے پانی چھوڑنا میرے لیے پانی چھوڑنا۔‘‘
تشریح :
(۱) میاں بیوی کا ایک ساتھ غسل کرنا اور ایک برتن سے غسل کرنا جائز ہے۔ نیز مرد کا عورت کے باقی ماندہ پانی سے اور عورت کا مرد کے استعمال شدہ پانی سے غسل کرنا اور طہارت حاصل کرنا جائز ہے۔
(۲) دورانِ غسل گفتگو کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
تخریج :
بخاري، کتاب الغسل، باب غسل الرجل مع امراته، رقم : ۲۵۰۔ مسلم، کتاب الحیض، باب القدر المستحب من الماء، رقم : ۳۲۱۔
(۱) میاں بیوی کا ایک ساتھ غسل کرنا اور ایک برتن سے غسل کرنا جائز ہے۔ نیز مرد کا عورت کے باقی ماندہ پانی سے اور عورت کا مرد کے استعمال شدہ پانی سے غسل کرنا اور طہارت حاصل کرنا جائز ہے۔
(۲) دورانِ غسل گفتگو کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔