كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّيِّبِ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْوَهَّابِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَيْبَانَ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ وَأَهْلُ الْمُنْكَرِ فِي الدُّنْيَا أَهْلُ الْمُنْكَرِ فِي الْآخِرَةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا مُؤَمَّلٌ
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
سیّدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو لوگ دنیا میں نیکی والے ہوتے ہیں وہ آخرت میں بھی نیکی والے ہوتے ہیں اور دنیا میں برائی والے لوگ آخرت میں بھی برائی والے ہی ہوں گے۔‘‘
تشریح :
دنیا میں نیکوکار اور دیندار لوگ آخرت میں بھی معزز ومکرم اور محمود ہوں گے اور دنیا میں شریر وملحد لوگ اپنے انہی اوصاف سے معروف اور ایسے ہی انجام کے مستحق ٹھہریں گے۔ یعنی دنیا میں لوگ جیسے اوصاف واعمال سے متصف ہوں گے آخرت میں ویسے ہی انجام سے دوچار ہوں گے۔
تخریج :
بخاري ادب المفرد، رقم : ۲۲۱ قال الشیخ الالباني صحیح لغیره ۔ مجمع الزوائد: ۷؍۲۶۲۔ مسند شهاب، رقم : ۳۰۱۔ معجم الاوسط، رقم : ۱۵۶۔
دنیا میں نیکوکار اور دیندار لوگ آخرت میں بھی معزز ومکرم اور محمود ہوں گے اور دنیا میں شریر وملحد لوگ اپنے انہی اوصاف سے معروف اور ایسے ہی انجام کے مستحق ٹھہریں گے۔ یعنی دنیا میں لوگ جیسے اوصاف واعمال سے متصف ہوں گے آخرت میں ویسے ہی انجام سے دوچار ہوں گے۔