كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الدَّمِيرِيُّ، بِمِصْرَ بِقَرْيَةِ دَمِيرَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ دُوَيْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ الْكِنْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَا نَقَصَ مَالٌ مِنْ صَدَقَةٍ وَلَا عَفَا رَجُلٌ عَنْ مَظْلِمَةٍ إِلَّا زَادَهُ اللَّهُ بِهَا عِزًّا فَاعْفُوا يَعِزَّكُمُ اللَّهُ وَلَا فَتَحَ رَجُلٌ عَلَى نَفْسِهِ بَابَ مَسْأَلَةٍ إِلَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الثَّوْرِيِّ إِلَّا قَاسِمُ بْنُ يَزِيدَ الْجَرْمِيُّ وَزَكَرِيَّا بْنُ دُوَيْدَارَ الْأَشْعَثِيُّ
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
سیّدہ اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صدقہ مال میں کوئی کمی نہیں پیدا کرتا اور ظلم معاف کردینا کسی آدمی کی عزت میں اضافہ کرتا ہے۔ پس معاف کرو اللہ تمہیں عزت دے اور کوئی آدمی بھی جب اپنے اوپر مانگنے کا دروازہ کھول دیتا ہے تو اللہ اس پر فقیری کا دروازہ کھول دیتا ہے۔‘‘
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الزهد باب مثل الدنیا اربعة، رقم : ۲۰۲۹، ۲۳۲۵ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مجمع الزوائد: ۳؍۱۰۵۔