معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1133

كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ سَمِعْتُ صُلَيْحَةَ بِنْتَ أَبِي نُعَيْمٍ الْفَضْلِ بْنِ دُكَيْنٍ تَقُولُ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: " الْقُرْآنُ كَلَامُ اللَّهِ تَعَالَى غَيْرُ مَخْلُوقٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1133

تفسير و فضائل القرآن كا بيان باب میں نے صلیحہ بنت ابی نعیم الفضل بن دکین سے سنا وہ کہتی ہیں کہ میں نے اپنے باپ سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور یہ مخلوق نہیں ہے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث تو نہیں، بلکہ محدث شہیر ابونعیم فضل بن دکین رحمہ اللہ کا قول ہے جو کتاب وسنت کے بیان کردہ عقائد کے عین مطابق ہے۔ اور محدثین سے کتاب اللہ کے مطابق یہ عقیدہ ثابت ہے۔ (۲) امام بیہقی کتاب الاعتقاد میں بیان کرتے ہیں۔ قرآن مقدس اللہ کا کلام ہے اور کلام اللہ اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات میں سے ایک صفت ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات میں سے کوئی بھی صفت نہ مخلوق ہے اور نہ حادث ہے۔ (عون المعبود: ۱۰؍۲۵۷)
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۳۶۷۸۔ اعتقاد اهل السنة: ۲؍۲۳۱ عن عبد اللّٰه بن عمر رضي الله عنهما۔ سنة لعبدالله بن احمد: ۱؍۱۵۹ عن یزید بن هارون۔ تاریخ اسلام: ۱؍۱۸۶۷۔ الابانة الاشعري (۶۳) تفسیر روح المعاني: ۱؍۱۱۔ اصول الدین: ۱۰۴۔ (۱) یہ حدیث تو نہیں، بلکہ محدث شہیر ابونعیم فضل بن دکین رحمہ اللہ کا قول ہے جو کتاب وسنت کے بیان کردہ عقائد کے عین مطابق ہے۔ اور محدثین سے کتاب اللہ کے مطابق یہ عقیدہ ثابت ہے۔ (۲) امام بیہقی کتاب الاعتقاد میں بیان کرتے ہیں۔ قرآن مقدس اللہ کا کلام ہے اور کلام اللہ اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات میں سے ایک صفت ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات میں سے کوئی بھی صفت نہ مخلوق ہے اور نہ حادث ہے۔ (عون المعبود: ۱۰؍۲۵۷)