كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عِيسَى بْنِ الْمُنْذِرِ الْحِمْصِيُّ، بِحِمْصَ سَنَةَ ثَمَانٍ وَسَبْعِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ الْأَنْصَارِيِّ وَهُوَ يُذَكِّرُ أَصْحَابَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((أَمَا إِنَّكُمُ الْمَلَأُ الَّذِينَ أَمَرَنِي اللَّهُ أَنْ أَصْبِرَ نَفْسِي مَعَكُمْ)) ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ ﴿وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ﴾ [الكهف: 28] إِلَى قَوْلِهِ: ﴿وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا﴾ [الكهف: 28] أَمَا إِنَّهُ مَا جَلَسَ عِدَّتُكُمْ إِلَّا جَلَسَ مَعَهُمْ عِدَّتُهُمْ مِنَ الْمَلَائِكَةِ إِنْ سَبَّحُوا اللَّهَ سَبَّحُوهُ وَإِنْ حَمِدُوا اللَّهَ حَمِدُوهُ وَإِنْ كَبَّرُوا اللَّهَ كَبَّرُوهُ ثُمَّ يَصْعَدُونَ إِلَى الرَّبِّ وَهُوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ فَيَقُولُونَ: يَا رَبَّنَا عِبَادُكَ سَبَّحُوكَ فَسَبَّحْنَا وَكَبَّرُوكَ فَكَبَّرْنَا وَحَمِدُوكَ فَحِمَدْنَا فَيَقُولُ رَبُّنَا: يَا مَلَائِكَتِي أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ فَيَقُولُونَ: فِيهِمْ فُلَانٌ وَفُلَانٌ الْخَطَّاءُ فَيَقُولُ: هُمُ الْقَوْمُ لَا يَشْقَى بِهِمْ جَلِيسُهُمْ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ، تَفَرَّدَ بِهِ عِيسَى بْنُ الْمُنْذِرِ وَلَا يُرْوَى عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم عبداللہ بن رواحہ انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرے اور وہ اپنے ساتھیوں کا ذکر کررہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم ایسے لوگ ہو کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اپنے آپ کو تمہارے ساتھ پابند رکھوں پھر آپ نے یہ آیت پڑھی۔ ﴿ وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ ....... وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا ﴾ (الکهف : ۲۸) ’’اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ رکھیں جو اپنے رب کو صبح وشام پکارتے ہیں جو اس کی رضا مندی چاہتے ہیں اور دنیا کی زندگی تلاش کرتے ہوئے اپنی آنکھیں ان سے آگے نہ بڑھائیں اور اس شخص کی پیروی نہ کریں جس کے دل کو ہم نے غافل کر دیا اور اس کا کام حد سے گزرا ہوا ہے۔‘‘ خبردار ! تم لوگ جتنی تعداد میں بیٹھتے ہو اتنی ہی تعداد میں تمہارے ساتھ فرشتے بھی بیٹھ جاتے ہیں اگر تم اللہ کی تسبیحیں بیان کرتے ہو تو وہ بھی اس کی تسبیحیں کہتے ہیں اگر تم اللہ کی تعریفیں کہتے ہیں تو وہ بھی اس کی تعریفیں کہتے ہیں اگر تم اس کی تکبیریں کہو تو وہ بھی اس کی بڑائی بیان کرتے ہیں۔ پھر وہ اللہ تعالیٰ کی طرف چڑھ جاتے ہیں اور وہ ان کے متعلق اچھی طرح جانتا ہے تو وہ کہتے ہیں اے ہمارے رب! تیرے بندوں نے تیری تسبیحیں کہیں تو ہم نے بھی کہیں انہوں نے تیری بڑائی بیان کی تو ہم نے بھی کی۔ انہوں نے تیری تعریف کی تو ہم نے بھی کی تو ہمارا رب فرماتا ہے اے میرے فرشتو! میں تمہیں گواہ کرتا ہوں کہ میں نے انہیں معاف کر دیا تو وہ کہتے ہیں فلاں فلاں شخص گنہگار ہیں تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کا ہم نشین بھی بدبخت نہیں ہوتا۔‘‘
تخریج : مجمع الزوائد: ۱۰؍۷۶۔ اسناده ضعیف۔ قال الهیثمي : فیه محمد بن حماد الکوفی وهو ضعیف۔