كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الْبَزَّارُ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ رُسْتَةُ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِالْجُحْفَةِ فَخَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ((أَلَيْسَ تَشْهَدُونَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ وَأَنَّ هَذَا الْقُرْآنَ جَاءَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ؟)) قُلْنَا: بَلَى قَالَ: ((فَإِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ طَرَفُهُ بِيَدِ اللَّهِ وَطَرَفُهُ بِأَيْدِيكُمْ فَتَمَسَّكُوا بِهِ؛ فَإِنَّكُمْ لَنْ تَهْلَكُوا وَلَنْ تَضِلُّوا بَعْدَهُ أَبَدًا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا أَبُو عُبَادَةَ عِيسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّرَقِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو دَاوُدَ لَمْ يُحَدِّثْ بِهِ أَبُو دَاوُدَ إِلَّا بِالْبَصْرَةِ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا جبیر بن مطعم کہتے ہیں ہم جحفہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ ہماری طرف آئے اور فرمانے لگے ’’کیا تم یہ گواہی نہیں دیتے کہ اللہ تعالیٰ وحدہ لا شریک کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یہ میں اللہ کا رسول ہوں اور یہ قرآن اللہ کی طرف سے آیا ہے؟‘‘ تو سب نے کہا کیوں نہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اس قرآن کا ایک کنارہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا کنارہ تمہارے ہاتھ میں اگر تم اس کو مضبوط پکڑو تب تم کبھی ہلاک نہ ہو گے اور نہ ہی اس کے بعد کبھی تم گمراہ ہو گے۔‘‘
تخریج : طبراني کبیر: ۲؍۱۲۶، رقم : ۱۵۳۹۔ مجمع الزوائد: ۱؍۱۶۹۔ وقال الهیثمي فیه ابو عباده عیسیٰ بن عبدالرحمن الزرقي وهو متروك۔