كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ مُوسَى الْمَرْوَزِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ صَاحِبُ ابْنِ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَعْطَيَ أَرْبَعًا أُعْطِيَ أَرْبَعًا وَتَفْسِيرُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: مَنْ أَعْطَيَ الذِّكْرَ ذَكَرَهُ اللَّهُ؛ لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: ﴿فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ﴾ [البقرة: 152] وَمَنْ أَعْطَيَ الدُّعَاءَ أُعْطِيَ الْإِجَابَةَ؛ لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: ﴿ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾ [غافر: 60] وَمَنْ أَعْطَيَ الشُّكْرَ أُعْطِيَ الزِّيَادَةَ؛ لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: ﴿لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ﴾ [إبراهيم: 7] وَمَنْ أَعْطَيَ الِاسْتِغْفَارَ أُعْطِيَ الْمَغْفِرَةَ؛ لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ: ﴿اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا﴾ [نوح: 10] لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا هُشَيْمٌ تَفَرَّدَ بِهِ مَحْمُودُ بْنُ الْعَبَّاسِ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ: وَقَدِ افْتَتَنَ جَمَاعَةٌ مِمَّنْ لَا عِلْمَ لَهُمْ بِأَنْ يَقُولُوا: نَدْعُو فَلَا يُسْتَجَابُ لَنَا وَهَذَا رَدٌّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ؛ لِأَنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَقَوْلُهُ الْحَقُّ ﴿ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾ [غافر: 60] وَقَالَ: ﴿ ((وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ، أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ)) ﴾ [البقرة: 186] وَلِهَذَا مَعْنًى لَا يَعْرِفُهُ إِلَّا أَهْلُ الْعِلْمِ وَالْمَعْرِفَةِ وَقَدْ فَسَّرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ رَوَى أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ وَجَمَاعَةٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ " مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَدْعُو اللَّهَ بِدَعْوَةٍ إِلَّا اسْتَجَابَ لَهُ فَهُوَ مِنْ دَعْوَتِهِ عَلَى إِحْدَى ثَلَاثٍ: إِمَّا أَنْ يُعَجَّلَ لَهُ فِي الدُّنْيَا وَإِمَّا أَنْ تُدَّخَرَ (يُؤَخَّرَ) فِي الْآخِرَةِ وَإِمَّا أَنْ يُدْفَعَ عَنْهُ مِنَ الْبَلَاءِ مِثْلُهَا " فَأَمَّا حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَحَدَّثَنَاهُ أَبُو زُرْعَةَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے چار چیزیں دے دیں اُسے بھی چار چیزیں دی جائیں گی۔اس کی تفسیر قرآن مجید ہے۔ (۱) جس کو ذکر کی توفیق ہو گئی اس کو اللہ تعالیٰ بھی یاد کرتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ ﴿ فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ ﴾’’مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا۔‘‘ (۲) جس کو دعا کرنے کی توفیق مل گئی اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبولیت کا شرف بھی بخش دیتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ﴾ ’’ مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ (۳) جس کو شکر کرنے کی توفیق مل گئی اسے اللہ تعالیٰ زیادہ عطا فرماتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔‘‘ ﴿ لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ﴾ ’’اگر تم نے شکر کیا تو میں تمہیں مزید دوں گا۔‘‘ (۴) جس کو استغفار کی نعمت نصیب ہو گئی اس کو اللہ تعالیٰ بخشش بھی عنایت فرما دیتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا ﴾ ’’ اپنے رب سے بخشش مانگو وہ بہت بخشنے والا ہے۔‘‘
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۷۰۲۳ اسناده ضعیف۔ مجمع الزوائد: ۱۰؍۱۴۹۔