كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ الْحَجَّاجِ الزُّبَيْدِيُّ، بِمَدِينَةِ زَبِيدٍ بِالْيَمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَةَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّةَ مُوسَى بْنُ طَارِقٍ قَالَ: ذَكَرَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَا ذِئْبَانِ ضَارِيَانِ بَاتَا فِي حَظِيرَةٍ فِيهَا غَنَمٍ يَفْتَرِسَانِ وَيَأْكُلَانِ بِأَسْرَعَ فَسَادًا فِيهَا مِنْ طَلَبِ الْمَالِ وَالشَّرَفِ فِي دِينِ الْمُسْلِمِ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ إِلَّا أَبُو قُرَّةَ وَعِنْدَ سُفْيَانَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ إِسْنَادَانِ آخَرَانِ رَوَاهُ قُطْبَةُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ الْمِنْهَالِ الْغَنَوِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ وَرَوَاهُ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الذِّمَارِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الْجَحَّافِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بکریوں کے کسی باڑے میں اگر دو شکاری بھیڑے چیر پھاڑ کریں اور کھا لیں تو وہ اتنی خرابی نہیں کر سکتے جتنی خرابی ایک مسلمان کے دین میں مال اور جاہ کے طلب کرنے سے ہوتی ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) مال وحشمت کی حرص اور معیار زندگی بلند کرنے کی طمع مسلمان شخص کے لیے ہلاکت خیز ہے، جس سے اجتناب ہر مسلمان پر لازم ہے۔
(۲) مال کی طمع انسان کو ناز ونعم والی زندگی پر حریص کرتی ہے جس سے حلال وحرام کی تمیز ختم ہوجاتی ہے پھر جاہ و حشمت کی حرص فتنہ وفساد اور قتل وغارت کا باعث بنتی ہے۔
تخریج :
حلیة الاولیاء: ۷؍۸۹۔ کنز العمال، رقم : ۶۲۵۵۔ سنن ترمذي، کتاب الزهد، باب، رقم : ۲۳۸۶ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن دارمي، رقم : ۲۷۳۰۔
(۱) مال وحشمت کی حرص اور معیار زندگی بلند کرنے کی طمع مسلمان شخص کے لیے ہلاکت خیز ہے، جس سے اجتناب ہر مسلمان پر لازم ہے۔
(۲) مال کی طمع انسان کو ناز ونعم والی زندگی پر حریص کرتی ہے جس سے حلال وحرام کی تمیز ختم ہوجاتی ہے پھر جاہ و حشمت کی حرص فتنہ وفساد اور قتل وغارت کا باعث بنتی ہے۔