كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ صَدَقَةَ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَبِيرِ بْنُ مُعَافَى بْنِ عِمْرَانَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُرَادِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ ﴿وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ﴾ [التوبة: 34] قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((تَبًّا لِلذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ)) قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَيُّ الْمَالِ نَكْنِزُ؟ قَالَ: ((قَلْبًا شَاكِرًا وَلِسَانًا ذَاكِرًا وَزَوْجَةً صَالِحَةً)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُرَادِيِّ إِلَّا شَرِيكٌ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْكَبِيرِ بْنُ الْمُعَافَى
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ ﴾ (التوبہ: ۳۴) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سونے اور چاندی کے لیے ہلاکت ہو۔‘‘ صحابہ نے پوچھا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کون سا مال خزانہ بنائیں ؟ آپ نے فرمایا: ’’(۱) شکر گزار دل (۲) اللہ کو یاد کرنے والی زبان۔(۳) اور نیک بیوی۔‘‘
تشریح :
(۱) سورہ توبہ کی آیت کی تفسیر معلوم ہوئی
(۲) معلوم ہوا اگر سونے اور چاندی کی زکوٰۃ ادا نہ کی جائے تو وہ وبال جان ہو گا۔
(۳) اللہ کا شکر اور اللہ کا ذکر بہت بڑی نعمتیں ہیں ان کاموں کی توفیق دیا جانے والا یقینا بہت بڑی دولت کا مالک بن جاتا ہے۔
(۴) نیک عورت دنیا کی بہترین متاع ہے جو یقینا خود فکرِ آخرت کرتے ہوئے خاوند کو بھی، اس راہ پر چلانے میں معاون ثابت ہو گی۔ مسلمان مردوں کو ایسی خواتین کی قدر کرنی چاہیے۔
(۵) مال و دولت، سونا و چاندی سے بہتر خزانہ انسان کی اخلاقی خوبیاں ہیں۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب تفسیر القرآن، باب سورة التوبة، رقم : ۳۰۹۴ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۸۵۶۔
(۱) سورہ توبہ کی آیت کی تفسیر معلوم ہوئی
(۲) معلوم ہوا اگر سونے اور چاندی کی زکوٰۃ ادا نہ کی جائے تو وہ وبال جان ہو گا۔
(۳) اللہ کا شکر اور اللہ کا ذکر بہت بڑی نعمتیں ہیں ان کاموں کی توفیق دیا جانے والا یقینا بہت بڑی دولت کا مالک بن جاتا ہے۔
(۴) نیک عورت دنیا کی بہترین متاع ہے جو یقینا خود فکرِ آخرت کرتے ہوئے خاوند کو بھی، اس راہ پر چلانے میں معاون ثابت ہو گی۔ مسلمان مردوں کو ایسی خواتین کی قدر کرنی چاہیے۔
(۵) مال و دولت، سونا و چاندی سے بہتر خزانہ انسان کی اخلاقی خوبیاں ہیں۔