كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُكْرَمِ الْبَغْدَادِيُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ السِّجِسْتَانِيُّ سَهْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَرْوَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الْأَوْدِيِّ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَيَعْجَزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَقْرَأَ ثُلُثَ الْقُرْآنِ فِي لَيْلَةٍ؟)) قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَنْ يَسْتَطِيعُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ؟ قَالَ: ((أَيَعْجَزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَقْرَأَ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ إِلَّا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ وَلَا عَنْهُ إِلَّا أَبُو حَاتِمٍ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو حَاتِمٍ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے کوئی اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ایک رات میں تہائی قرآن پڑھ لے؟‘‘ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تہائی قرآن پڑھنے کی طاقت کون سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم میں کوئی ’’ قل هو الله ( آخر سورت تک) پڑھنے سے عاجز ہے؟ یعنی سورۃ اخلاص تہائی قران کے برابر فضیلت رکھتی ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں سورۂ اخلاص کی فضیلت کا بیان ہے کہ اسے ایک مرتبہ پڑھنے سے تہائی قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔
(۲) سورۂ اخلاص تین بار تلاوت کرنے سے مکمل قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔ لہٰذا اس سورت کی تلاوت کو معمول بنانے سے انسان بے شمار نیکیاں حاصل کرسکتا ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب فضائل القرآن، باب فضل قل هو الله احد، رقم : ۵۰۱۳۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب فضل قراءة قل هو الله احد، رقم : ۸۱۱۔
(۱) اس حدیث میں سورۂ اخلاص کی فضیلت کا بیان ہے کہ اسے ایک مرتبہ پڑھنے سے تہائی قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔
(۲) سورۂ اخلاص تین بار تلاوت کرنے سے مکمل قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔ لہٰذا اس سورت کی تلاوت کو معمول بنانے سے انسان بے شمار نیکیاں حاصل کرسکتا ہے۔