كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ بْنِ الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَوْبَدُ بْنُ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا سُئِلْتَ: أَيُّ الْأَجَلَيْنِ قَضَى مُوسَى؟ فَقُلْ: خَيْرَهُمَا وَأَتَمَّهُمَا وَأَبَرَّهُمَا وَإِنَّ سُئِلْتَ: أَيُّ الْمَرْأَتَيْنِ تَزَوَّجَ؟ فَقُلْ: الصُّغْرَى مِنْهُمَا وَهِيَ الَّتِي جَاءَتْ وَقَالَتْ: ﴿يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ﴾ [القصص: 26] قَالَ: مَا رَأَيْتِ مِنْ قُوَّتِهِ؟ قَالَت: أَخَذَ حَجَرًا ثَقِيلًا فَأَلْقَاهُ عَنِ الْبِئْرِ، قَالَ: وَمَا الَّذِي رَأَيْتِ مِنْ أَمَانَتِهِ؟ قَالَتْ: قَالَ: امْشِي خَلْفِي وَلَا تَمْشِي أَمَامِي " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ إِلَّا ابْنُهُ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تجھ سے پوچھا جائے کہ موسیٰ علیہ السلام ’’ نے مقر کردہ وعدوں سے کونسا وعدہ پورا کیا تو تم کہو ان دونوں میں بہتر اور نیکی والا پورا کیا، اگر کوئی پوچھے ان دو عورتوں میں سے کس سے شادی کی تو کہو ان میں چھوٹی سے وہی آئی تھی اسی نے یہ کہا تھا کہ اے ابا جان! اس کو مزدوری پر رکھ لیں آپ بہتر جس اجیر (مزدور) کو رکھیں گے وہ طاقت اور امانت دار ہے۔ تو ان کے والد نے اس سے پوچھا تو نے اس کی کونسی طاقت دیکھی؟ اس نے کہا اس نے ایک بھاری پتھر اٹھا کر کنوئیں سے ہٹا دیا باپ نے پوچھا تو نے اس کی امانت کیا دیکھی تو اس نے کہا میرے پیچھے چلا اور میرے آگے نہ چلا۔‘‘
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۵۴۳۰۔ مجمع الزوائد: ۷؍۸۸۔ عوبد بن ابی عمران الجونی متروک راوی ہے۔ مذکورہ روایت انتہائی کمزور ہے۔