معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1103

كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَهْلَانَ الْعَسْكَرِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ عَوْذِ اللَّهِ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((خِيَارُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ التَّيْمِيِّ إِلَّا مُعَاذُ بْنُ عَوْذِ اللَّهِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1103

تفسير و فضائل القرآن كا بيان باب سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کہ تم میں سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ قرآنِ مجید کی تعلیم سیکھنا اور سکھانا افضل عمل اور دنیا میں اہم اور معزز شعبہ ہے۔ (۲) اہل علم کی ذاتی خواہشات کی تکمیل اور قرآن سے لا تعلقی اور بے عملی کی وجہ سے یہ شعبہ بدنام اور لوگوں کی نظروں میں حقیر ہے۔ جبکہ کتاب اللہ سے قلبی لگاؤ رکھنے والے اسے حرزجاں جاننے والے اور کتاب اللہ پر عمل پیرا علماء آج بھی معزز محترم ہیں۔ (۳) اپنے بچوں کو انگلش میڈیم اسکولز میں پڑھانا، سائنس کے کرشمات و طلسمات سے متاثر ہو کر سائنسی علوم پڑھانا منع نہ سہی لیکن کتاب وسنت کی علمی رفعت اور مقام ومرتبہ دنیوی فنون کے حصول سے کہیں بہتر ہے اور کتاب وسنت کا علم لازوال دولت ہے۔ جو آخرت میں بھی درجات کی بلندی اور ربّ تعالیٰ کی خوشنودی کا باعث بنے گا۔
تخریج : سنن ابن ماجة، کتاب المقدمة، باب فضل من تعلم القرآن، رقم : ۲۱۳ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ مسند احمد: ۱؍۱۵۳۔ صحیح الجامع، رقم : ۳۲۶۸۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ قرآنِ مجید کی تعلیم سیکھنا اور سکھانا افضل عمل اور دنیا میں اہم اور معزز شعبہ ہے۔ (۲) اہل علم کی ذاتی خواہشات کی تکمیل اور قرآن سے لا تعلقی اور بے عملی کی وجہ سے یہ شعبہ بدنام اور لوگوں کی نظروں میں حقیر ہے۔ جبکہ کتاب اللہ سے قلبی لگاؤ رکھنے والے اسے حرزجاں جاننے والے اور کتاب اللہ پر عمل پیرا علماء آج بھی معزز محترم ہیں۔ (۳) اپنے بچوں کو انگلش میڈیم اسکولز میں پڑھانا، سائنس کے کرشمات و طلسمات سے متاثر ہو کر سائنسی علوم پڑھانا منع نہ سہی لیکن کتاب وسنت کی علمی رفعت اور مقام ومرتبہ دنیوی فنون کے حصول سے کہیں بہتر ہے اور کتاب وسنت کا علم لازوال دولت ہے۔ جو آخرت میں بھی درجات کی بلندی اور ربّ تعالیٰ کی خوشنودی کا باعث بنے گا۔