معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1102

كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُفَضَّلٍ الْبَصْرِيُّ الْحَافِظُ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ هَوْذَةَ بْنِ خَلِيفَةَ الْبَكْرَاوِيُّ، حَدَّثَنَا عَمِّي عُمَرُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((تَعَاهَدُوا الْقُرْآنَ، فَلَهُوَ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ نَوَازِعِ الطَّيْرِ إِلَى أَوْطَانِهَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ إِلَّا عَمْرٌو، تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ هَوْذَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1102

تفسير و فضائل القرآن كا بيان باب سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا: ’’قرآن کا خیال رکھو وہ پرندوں کے اپنے وطن کو جانے سے بھی زیادہ جلدی دلوں سے نکل جاتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں قرآنِ کریم کو یاد رکھنے کا نسخہ کیمیا بتایا گیا کہ حفاظ کرام قرآن کو تکرار اور روٹین سے پڑھیں اور اس کی تلاوت کو روزانہ کا معمول بنائیں۔ تکرار اور کثرت تلاوت ہی سے قرآن ازبر ہوگا اور محفوظ رہ سکتا ہے۔ بصورت دیگر قرآنِ حکیم کی تلاوت کا عدم التزام وعدم تکرار اس کے بھولنے اور ذہن سے محو ہونے کا باعث ہوگا۔ (۲) تلاوت کے تکرار اور ہمیشگی سے جتنا قرآن مضبوط ہوتا ہے عدم تکرار اور ہمیشہ تلاوت نہ کرنے سے اتنی ہی تیزی سے قرآن بھولتا ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب فضل القرآن، باب استذکار القرآن، رقم : ۵۰۳۳۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب الامر بتعهد القرآن، رقم : ۷۹۱۔ سنن ترمذي، رقم : ۲۹۴۲۔ سنن نسائي، رقم: ۹۴۳۔ معجم الاوسط: ۳۳۰۲۔ (۱) اس حدیث میں قرآنِ کریم کو یاد رکھنے کا نسخہ کیمیا بتایا گیا کہ حفاظ کرام قرآن کو تکرار اور روٹین سے پڑھیں اور اس کی تلاوت کو روزانہ کا معمول بنائیں۔ تکرار اور کثرت تلاوت ہی سے قرآن ازبر ہوگا اور محفوظ رہ سکتا ہے۔ بصورت دیگر قرآنِ حکیم کی تلاوت کا عدم التزام وعدم تکرار اس کے بھولنے اور ذہن سے محو ہونے کا باعث ہوگا۔ (۲) تلاوت کے تکرار اور ہمیشگی سے جتنا قرآن مضبوط ہوتا ہے عدم تکرار اور ہمیشہ تلاوت نہ کرنے سے اتنی ہی تیزی سے قرآن بھولتا ہے۔