كِتَابُ التَّفْسِيرِ وَ فَضَائِلُ الْقُرْآنِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّبَاحُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ، حَدَّثَنَا رَيْحَانُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْحَارِثِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ كِتَابًا فَهُوَ عِنْدَهُ عَلَى الْعَرْشِ وَإِنَّهُ أَنْزَلَ مِنْ ذَلِكَ الْكِتَابِ آيَتَيْنِ خَتَمَ بِهِمَا سُورَةَ الْبَقَرَةِ وَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَلِجُ بَيْتًا تُلِيَتَا (قُرِئَتَا) فِيهِ ثَلَاثَ لَيَالٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ إِلَّا عَبَّادٌ تَفَرَّدَ بِهِ رَيْحَانُ
تفسير و فضائل القرآن كا بيان
باب
سیّدنا نعمان بن بشیر انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے کتاب لکھی اور وہ عرش پر اس کے پاس ہے اور اس نے اس میں سے دو آیتیں نازل کیں جن سے سورہ بقرہ ختم کی اور شیطان اس گھر نہیں جاتا جس میں یہ آیتیں تین راتیں پڑھی جائیں۔‘‘
تشریح :
(۱) عرش پر مکتوب کتاب سے مراد لوح محفوظ ہے۔
(۲) اس حدیث میں سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات کی فضیلت وبرکت کا بیان ہے کہ یہ لوح محفوظ سے نازل کردہ دو آیات ہیں۔ نیز جس گھر میں یہ آیات مسلسل تین رات تلاوت ہوں اس گھر میں شیطان داخل نہیں ہوسکتا۔
(۳) سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات کی مسلسل تلاوت سے گھروں کو شیطان اور شیطانی حملوں سے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب فضائل القرآن، باب آخر سورة البقرة، رقم : ۲۸۸۳ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مستدرك حاکم: ۱؍۷۵۰، رقم: ۲۰۶۵۔ معجم الاوسط، رقم : ۱۳۶۰۔
(۱) عرش پر مکتوب کتاب سے مراد لوح محفوظ ہے۔
(۲) اس حدیث میں سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات کی فضیلت وبرکت کا بیان ہے کہ یہ لوح محفوظ سے نازل کردہ دو آیات ہیں۔ نیز جس گھر میں یہ آیات مسلسل تین رات تلاوت ہوں اس گھر میں شیطان داخل نہیں ہوسکتا۔
(۳) سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات کی مسلسل تلاوت سے گھروں کو شیطان اور شیطانی حملوں سے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔