معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1096

كِتَابِ الْشَفَاعَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ هَارُونَ الْحَلَبِيُّ الْمِصِّيصِيُّ، بِالْمَصِّيصَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُسْنَدِيُّ، حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَسْلَمَ الْعَدَوِيُّ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنِ أَبُو بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَاسْتَيْقَظْنَا وَلَيْسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا: نَطْلُبُهُ فَإِنَّا عَلَى ذَلِكَ إِذْ سَمِعْنَا صَوْتًا هَدِيرًا كَهَدِيرِ الرَّحَا فَأَتَيْنَا الصَّوْتَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ تَقُومُ مِنْ فِرَاشِكِ وَنَحْنُ حَوْلَكَ وَلَا تُوقِظُ أَحَدًا مِنَّا وَنَحْنُ بِأَرْضِ الْعَدُوِّ فَقَالَ: ((إِنَّهُ أَتَانِي آتٍ مِنْ رَبِّي فَخَيَّرْنِي بَيْنَ أَنْ يَدْخُلَ نِصْفُ أُمَّتِي الْجَنَّةَ أَوِ الشَّفَاعَةِ فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ)) فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَقُلْتُ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْ أَهْلِ الشَّفَاعَةِ فَقَالَ: ((اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْ أَهْلِهَا)) ثُمَّ قَالَ آخَرُ فَقَالَ آخَرُ ثُمَّ قَالَ آخَرُ فَلَمَّا كَثُرُوا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((شَفَاعَتِي لِمَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يُونُسَ إِلَّا سَهْلٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1096

شفاعت كا بيان باب سیّدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جنگ میں تھے تو جب ہم بیدار ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں تھے ہم انہیں تلاش کرنے لگے ہم اسی حال میں تھے کہ ہم نے چکی رگڑنے کی آواز سنی تو ہم اس آواز کے پاس چلے گئے وہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے تو ہم نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ اپنے بستر سے اٹھتے ہیں اور ہم بھی آپ کے آس پاس ہوتے ہیں پھر آپ ہم میں سے کسی کو بیدار بھی نہیں کرتے حالانکہ ہم دشمن کی سرزمین میں ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک پیغام لانے والا آیا پھر اس نے مجھے دو باتوں میں اختیار دیا یا تو میری نصف امت کو اللہ تعالیٰ جنت میں داخل کر دے یا سفارش کا موقع عطا فرمائے گا۔ تو میں نے سفارش کو پسند کر لیا۔‘‘ ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کریں اللہ تعالیٰ مجھے بھی سفارش والوں میں کر دے تو آپ نے دعا کی۔ ’’اے اللہ! ابو موسیٰ کو بھی سفارش والوں میں داخل فرما دے‘‘ پھر ایک اور کہنے لگے میرے لیے بھی دعا کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دوسرا بھی اسی طرح ہے پھر ایک اور نے کہا تو جب زیادہ لوگ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری سفارش ہر اس شخص کے لیے ہو گی جو لا الہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت دیتا ہو۔‘‘
تشریح : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امت کے لیے سفارش کریں گے اور آپ کی سفارش ہر اس مسلم کو حاصل ہوگی جس نے شرک وبدعت کا ارتکاب نہ کیا ہوگا۔ اور خالص کتاب وسنت کا معتقد ہوگا۔ لہٰذا ہر مسلم کو اپنے میں یہ اوصاف پیدا کرنے چاہئیں۔
تخریج : مسند احمد: ۴؍۴۰۴ قال الشیخ شعیب الارناؤط: اسناده حسن۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امت کے لیے سفارش کریں گے اور آپ کی سفارش ہر اس مسلم کو حاصل ہوگی جس نے شرک وبدعت کا ارتکاب نہ کیا ہوگا۔ اور خالص کتاب وسنت کا معتقد ہوگا۔ لہٰذا ہر مسلم کو اپنے میں یہ اوصاف پیدا کرنے چاہئیں۔