معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1094

كِتَابِ الْشَفَاعَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خُنَيْسٍ الدِّمْيَاطِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو أَسْلَمَ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ الرُّعَيْنِيُّ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْحَابِ الْأَعْرَافِ فَقَالَ: ((هُمْ رِجَالٌ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَهُمْ عُصَاةٌ لِآبَائِهِمْ فَمَنَعَتْهُمُ الشَّهَادَةُ أَنْ يَدْخُلُوا النَّارَ وَمَنَعَتْهُمُ الْمَعْصِيَةُ أَنْ يَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَهُمْ عَلَى سُورٍ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ حَتَّى تَزُولَ لُحُومُهُمْ وَشُحُومُهُمْ حَتَّى يَفْرُغُ اللَّهُ مِنْ حِسَابِ الْخَلَائِقِ فَإِذَا فَرَغَ اللَّهُ مِنْ حِسَابِ خَلْقِهِ فَلَمْ يَبْقَ غَيْرُهُمْ تَغَمَّدَهُمْ مِنْهُ بِرَحْمَتِهِ فَأَدْخَلَهُمُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ إِلَّا ابْنُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَلَا يُرْوَى عَنْ أَبِي سَعِيدٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1094

شفاعت كا بيان باب سیّدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگ قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے تو وہ پل صراط کے دونوں کناروں سے اس طرح نیچے گریں گے جس طرح پتنگے آگ پر گرتے ہیں پھر اللہ تعالیٰ اپنی مہربانی سے جس کو چاہے گا نجات دے دے گا پھر فرشتوں،نبیوں اور شہداء کو اجازت دی جائے گی تو وہ سفارش کریں تو ان کی سفارش قبول کی جائے اور اللہ تعالیٰ جہنم سے اس شخص کو بھی نکال دیں گے جس کے دل میں ذرہ بھر بھی ایمان ہو گا۔‘‘
تشریح : (۱) معلوم ہوا پل صراط سے گزرنا انتہائی مشکل ہے الایہ کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آسانی پیدا کر دی جائے۔ (۲) انبیاء و شہداء کے ساتھ ساتھ فرشتے بھی، سفارش کریں گے۔ (۳) اللہ تعالیٰ ان کی سفارش کو قبول کر کے لوگوں کو جہنم سے نکالیں گے۔ (۴) جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو گا ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا۔ اگر جہنم میں گیا بھی تو گناہوں کی سزا بھگت کر بالآخر جنت کا حقدار ٹھہرے گا۔ (۵) ایمان سے محروم لوگ جنت میں نہیں جا سکیں گے۔
تخریج : مسند احمد: ۵؍۴۳ قال شعیب الارناؤط اسناده حسن۔ مجمع الزوائد: ۱۰؍۳۵۹۔ کنز العمال: ۳۹۰۳۷۔ (۱) معلوم ہوا پل صراط سے گزرنا انتہائی مشکل ہے الایہ کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آسانی پیدا کر دی جائے۔ (۲) انبیاء و شہداء کے ساتھ ساتھ فرشتے بھی، سفارش کریں گے۔ (۳) اللہ تعالیٰ ان کی سفارش کو قبول کر کے لوگوں کو جہنم سے نکالیں گے۔ (۴) جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو گا ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا۔ اگر جہنم میں گیا بھی تو گناہوں کی سزا بھگت کر بالآخر جنت کا حقدار ٹھہرے گا۔ (۵) ایمان سے محروم لوگ جنت میں نہیں جا سکیں گے۔