معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1092

كِتَابِ الْشَفَاعَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ الرَّازِيُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَى بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ، حَدَّثَنَا عِيسَى الْجُهَنِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ الزَّرَّادُ، عَنْ مُجَاهِدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَدْخُلُ مِنْ أَهْلِ هَذِهِ الْقِبْلَةِ النَّارَ مَنْ لَا يُحْصِي عَدَدَهُمْ إِلَّا اللَّهُ بِمَا عَصَوُا اللَّهَ وَاجْتَرَءوا عَلَى مَعْصِيَتِهِ وَخَالَفُوا طَاعَتَهُ فَيُؤْذَنُ لِي فِي الشَّفَاعَةِ فَأُثْنِي عَلَيْهِ جَلَّ ذِكْرُهُ سَاجِدًا كَمَا أُثْنِي عَلَيْهِ قَائِمًا)) وَذَكَرَ الْحَدِيثَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1092

شفاعت كا بيان باب سیّدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اہل قبلہ میں سے لاتعداد لوگ جہنم میں جائیں گے جن کو صرف اللہ ہی جانتا ہے چونکہ انہوں نے اللہ کی نافرمانی اس کی معصیت پر جرأت اور اس کی اطاعت سے مخالفت کے لیے کی ہوگی تو مجھے اجازت دی جائے گی کہ میں اللہ کی تعریف سجدہ کی حالت میں کروں گا۔ جس طرح اس کی تعریف کھڑے ہوکر کروں گا۔ (اور راوی نے لمبی حدیث ذکر کی جو اس طرح ہے) مجھے کہا جائے گا اپنا سر اٹھاؤ جو مانگو دیا جائے گا اور سفارش کرو قبول کی جائے گی۔‘‘
تشریح : (۱) روزِ قیامت اہل قبلہ واہل توحید میں سے گناہ گار اور نافرمانوں کی کثیر تعداد اپنی خطاؤں اور گناہوں کی وجہ سے جہنم کا ایندھن بنے گی۔ (۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اعزاز حاصل ہوگا کہ وہ تمام مسلمانوں کے لیے شفاعت کریں گے اور آپ کو شفاعت کبریٰ نصیب ہوگی جو کائنات کا سب سے بڑا اعزاز وایوارڈ ہے۔ (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے جہنم میں جانے والے اہل ایمان کو نکال کر اللہ رب العزت جنت میں جگہ عطا فرمائیں گے۔ (دیکھئے؍ صحیح بخاري کتاب الایمان)
تخریج : صحیح ترغیب وترهیب: ۳؍۲۳۹۔ مجمع الزوائد: ۱۰؍۳۷۶۔ کنز العمال، رقم : ۳۹۱۱۵۔ (۱) روزِ قیامت اہل قبلہ واہل توحید میں سے گناہ گار اور نافرمانوں کی کثیر تعداد اپنی خطاؤں اور گناہوں کی وجہ سے جہنم کا ایندھن بنے گی۔ (۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اعزاز حاصل ہوگا کہ وہ تمام مسلمانوں کے لیے شفاعت کریں گے اور آپ کو شفاعت کبریٰ نصیب ہوگی جو کائنات کا سب سے بڑا اعزاز وایوارڈ ہے۔ (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے جہنم میں جانے والے اہل ایمان کو نکال کر اللہ رب العزت جنت میں جگہ عطا فرمائیں گے۔ (دیکھئے؍ صحیح بخاري کتاب الایمان)