كِتَابِ الْطِبِّ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُفَرِّجٍ الْبَلَدِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمَّارٍ الْمَوْصِلِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْزُوقٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ صُهْبَانَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنْ يَكُنْ شَيْءٌ يُطْلَبُ بِهِ الدَّوَاءُ وَيَنْفَعُ مِنَ الدَّاءِ فَإِنَّ الْحِجَامَةَ تَنْفَعُ مِنَ الدَّاءِ فَاحْتَجِمُوا فِي سَبْعَ عَشْرَةَ أَوْ تِسْعَ عَشْرَةَ أَوْ إِحْدَى وَعِشْرِينَ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ صَفْوَانَ إِلَّا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَلَا عَنْ عُمَرَ إِلَّا عُمَرُ بْنُ مَرْزُوقٍ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمَّارٍ الْمَوْصِلِيُّ
طب كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر کسی چیز سے علاج چاہا جاتا ہو اور بیماری کے لیے وہ نفع مند ہو تو وہ سینگی لگانا ہے جو بیماری سے نفع دیتی ہے۔‘‘
تشریح :
سینگی لگوانا بہترین علاج ہے کیونکہ خون کے دباؤ باعث غصہ، شہوت وغیرہ میں تنزلی واقع ہوتی ہے اگر بندہ سینگی لگوا لے تو طبیعت اپنے مزاج پر عود آتی ہے۔
تخریج :
سنن ابی داود، کتاب النکاح، باب فی الاکفاء، رقم : ۲۱۰۲ قال الشیخ الالباني حسن۔ سنن ابن ماجة، کتاب الطب باب الحجامة، رقم : ۳۴۷۶۔
سینگی لگوانا بہترین علاج ہے کیونکہ خون کے دباؤ باعث غصہ، شہوت وغیرہ میں تنزلی واقع ہوتی ہے اگر بندہ سینگی لگوا لے تو طبیعت اپنے مزاج پر عود آتی ہے۔