معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1087

كِتَابِ الْطِبِّ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزْدَادَ الطَّبَرَانِيُّ الْخَطِيبُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَيُّوبَ النَّصِيبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِصْمَةَ النَّصِيبِيُّ، عَنْ بِشْرِ بْنِ حَكَمٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي حُرَّةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((فَنَاءُ أُمَّتِي فِي الطَّعْنِ وَالطَّاعُونِ)) قُلْنَا: قَدْ عَرَفْنَا الطَّعْنَ فَمَا الطَّاعُونُ؟ قَالَ: ((وَخْزُ أَعْدَائِكُمْ مِنَ الْجِنِّ وَفِي كُلٍّ شَهَادَةٌ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي حُرَّةَ إِلَّا بِشْرٌ وَلَا عَنْ بِشْرٍ إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِصْمَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1087

طب كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت کا فنا ہونا تیروں اور طاعون میں ہے۔‘‘ ہم نے کہا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طعن کو تو ہم جانتے ہیں طاعون کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ تمہارے دشمن جنوں کا وار ہے اور ہر ایک میں شہادت ہے۔‘‘
تشریح : (۱) امت مسلمہ کی ہلاکت کا اصل سبب باہمی قتل غارت اور طاعون کی بیماری ہے۔ (۲) طاعون پچھلی امتوں اور جنات کے لیے عذاب تھا اور اس امت کے لیے رحمت ہے کہ طاعون سے مرنے والا شخص شہید ہے۔ جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلطَّاعُوْنُ شَهَادَۃٌ لِکُلِّ مُسْلِمٍ‘‘، یعنی طاعون ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔‘‘ (بخاري، رقم: ۲۸۳۰، مسلم، رقم: ۱۹۱۶)
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۲۲۷۳۔ مسند ابي یعلی، رقم : ۷۲۲۶ مجمع الزوائد: ۳۸۶۵۔ (۱) امت مسلمہ کی ہلاکت کا اصل سبب باہمی قتل غارت اور طاعون کی بیماری ہے۔ (۲) طاعون پچھلی امتوں اور جنات کے لیے عذاب تھا اور اس امت کے لیے رحمت ہے کہ طاعون سے مرنے والا شخص شہید ہے۔ جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلطَّاعُوْنُ شَهَادَۃٌ لِکُلِّ مُسْلِمٍ‘‘، یعنی طاعون ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔‘‘ (بخاري، رقم: ۲۸۳۰، مسلم، رقم: ۱۹۱۶)