كِتَابِ الْقِرَاءَاتِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ حَفْصٍ الْأَصْبَهَانِيُّ أَبُو الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ قُطْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَخْنَسِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَالَ لَهُ: اقْرَأِ الْقُرْآنَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ " لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا قُطْبَةُ تَفَرَّدَ بِهِ يَحْيَى بْنُ آدَمَ
قرآءت كا بيان
باب
سیّدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جبریل علیہ السلام نے کہا کہ قرآن کو سات طریق پر پڑھو۔‘‘
تشریح :
یہ حدیث دلیل ہے کہ سات قراء توں میں قرآن کی تلاوت جائز ہے اور اتنی چھوٹ امت کی آسانی کے لیے تھی۔ لہٰذا مروّجہ قراء ات جو کتاب وسنت اور اجماع امت سے ثابت ہیں کسی کو منسوخ قرار دینا درست نہیں البتہ اختلاف کے وقت رسم عثمانی کی قرائت کو ترجیح ہوگی۔
تخریج :
تقدیم تخریجه: ۸۸۔
یہ حدیث دلیل ہے کہ سات قراء توں میں قرآن کی تلاوت جائز ہے اور اتنی چھوٹ امت کی آسانی کے لیے تھی۔ لہٰذا مروّجہ قراء ات جو کتاب وسنت اور اجماع امت سے ثابت ہیں کسی کو منسوخ قرار دینا درست نہیں البتہ اختلاف کے وقت رسم عثمانی کی قرائت کو ترجیح ہوگی۔