كِتَابِ الْقِرَاءَاتِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْجَهْمِ السِّمَّرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ سَهْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ السِّجِسْتَانِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي الْحَوَاجِبِ الْكُوفِيُّ قَالَ: كُنْتُ آخِذًا بِيَدِ الْأَعْمَشِ فَقَالَ: قَرَأْتُ الْقُرْآنَ عَلَى يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ ثَلَاثِينَ مَرَّةً كُلَّ ذَلِكَ أَقْرَأُ: ﴿وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ﴾ [المدثر: 5] وَكَذَلِكَ قَرَأَ يَحْيَى عَلَى عَلْقَمَةَ وَعَلْقَمَةُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَابْنُ مَسْعُودٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا ابْنُ أَبِي الْحَوَاجِبِ الْكُوفِيُّ نَزِيلُ الْبَصْرَةِ
قرآءت كا بيان
باب
اعمش کہتے ہیں میں تیس دفعہ یحییٰ بن وثاب پر قرآن پڑھتا رہا تو میں ﴿ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ ﴾ ہی پڑھتا رہا اسی طرح یحییٰ نے علقمہ پر انہوں نے عبد اللہ بن مسعود پر اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑھا۔‘‘
تشریح :
(۱) معلوم ہوا سلف امت میں قرأتِ قرآن کا سلسلہ تھا۔
(۲) قرأت کی وہی صورت بہتر اور درست ہے جس کی سند نبی علیہ السلام تک پہنچتی ہو۔
تخریج :
مستدرك حاکم: ۲؍۲۵۷ اسناده صحيح ۔ معجم الاوسط، رقم : ۱۲۲۴۔ طبراني کبیر، رقم : ۱۰۰۷۔ مجمع الزوائد، رقم : ۷؍۱۳۱۔
(۱) معلوم ہوا سلف امت میں قرأتِ قرآن کا سلسلہ تھا۔
(۲) قرأت کی وہی صورت بہتر اور درست ہے جس کی سند نبی علیہ السلام تک پہنچتی ہو۔