كِتَابُ التَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْغَزَالِيُّ الْبَصْرِيُّ الْمُعَدِّلُ، حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ أَسْلَمَ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ فِي الْيَوْمِ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فِي كُلِّ يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَاصِمٍ إِلَّا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ تَفَرَّدَ بِهِ النَّضْرُ
توبہ و استغفار کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں روزانہ اللہ سے ۱۰۰ دفعہ استغفار کرتا ہوں اور اس کی طرف توبہ کرتا ہوں۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں امت کو کثرت سے توبہ واستغفار کرنے کی تاکید ہے اس سے غفلت اور قساوت قلبی دور ہوتی، ربّ تعالیٰ سے تعلق استوار ہوتا اور گناہوں سے نفرت بڑھتی ہے۔
(۲) دن میں ستر سے سو مرتبہ استغفار کرنا مسنون ومستحب فعل ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الدعوات، باب استغفار النبي صلی الله علیه وسلم فی الیوم۔ سنن ترمذي، کتاب التفسیر، باب سورة محمد، رقم : ۳۲۵۹۔ مجمع الزوائد: ۱۰؍۲۰۸۔
(۱) اس حدیث میں امت کو کثرت سے توبہ واستغفار کرنے کی تاکید ہے اس سے غفلت اور قساوت قلبی دور ہوتی، ربّ تعالیٰ سے تعلق استوار ہوتا اور گناہوں سے نفرت بڑھتی ہے۔
(۲) دن میں ستر سے سو مرتبہ استغفار کرنا مسنون ومستحب فعل ہے۔