كِتَابُ التَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ مِهْرَانَ الْبَصْرِيُّ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ فَهْدٍ، حَدَّثَنَا مُورَقُ بْنُ سُخَيْتٍ، حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((النَّدَمُ تَوْبَةٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي هِلَالٍ إِلَّا مُورَقُ بْنُ سُخَيْتٍ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ إِلَّا أَبُو هِلَالٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمٍ وَصَالِحٌ الْمُرِّيُّ
توبہ و استغفار کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا: ’’ندامت بھی توبہ ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) گناہ پر ندامت توبہ ہے سے مراد یہ ہے کہ توبہ کی ایک بڑی قسم ہے صرف ندامت سے انسان مکمل تائب نہیں ہوتا۔
(۲) پھر ندامت گناہ پر ہو اگر گناہ پر لگنے والی رقم یا محنت پر ندامت ہو تو اس کا چنداں فائدہ نہیں۔
(۳) امام نووی بیان کرتے ہیں کہ علماء فرماتے ہیں ہر گناہ سے توبہ کرنا واجب ہے اگر گناہ، گناہ گار اور اللہ تعالیٰ تک محدود ہو اور کسی آدمی کے حقوق کا تعلق نہ ہو تو صحت توبہ کی تین شرط ہیں :
۱: مذکورہ گناہ بالکل ترک کردے۔ ۲: اپنے فعل بد پر نادم ہو۔ ۳: عزم کرے کہ دوبارہ یہ گناہ کبھی نہ کرے گا۔
اگر ان تین شرائط میں سے ایک بھی شرط کم ہو تو توبہ قبول نہیں ہوگی۔ پھر اگر گناہ کا تعلق کسی آدمی سے ہو تو چوتھی شرط عائد ہوگی کہ وہ اس آدمی کے حق سے عہدہ براء ہو۔ چنانچہ اگر مال غصب کیا ہے تو اسے مال واپس کرے، وغیرہ۔ (ریاض الصالحین، ص:۲۴) (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۸۰)
تخریج :
تقدم تخریجه: ۸۰۔
(۱) گناہ پر ندامت توبہ ہے سے مراد یہ ہے کہ توبہ کی ایک بڑی قسم ہے صرف ندامت سے انسان مکمل تائب نہیں ہوتا۔
(۲) پھر ندامت گناہ پر ہو اگر گناہ پر لگنے والی رقم یا محنت پر ندامت ہو تو اس کا چنداں فائدہ نہیں۔
(۳) امام نووی بیان کرتے ہیں کہ علماء فرماتے ہیں ہر گناہ سے توبہ کرنا واجب ہے اگر گناہ، گناہ گار اور اللہ تعالیٰ تک محدود ہو اور کسی آدمی کے حقوق کا تعلق نہ ہو تو صحت توبہ کی تین شرط ہیں :
۱: مذکورہ گناہ بالکل ترک کردے۔ ۲: اپنے فعل بد پر نادم ہو۔ ۳: عزم کرے کہ دوبارہ یہ گناہ کبھی نہ کرے گا۔
اگر ان تین شرائط میں سے ایک بھی شرط کم ہو تو توبہ قبول نہیں ہوگی۔ پھر اگر گناہ کا تعلق کسی آدمی سے ہو تو چوتھی شرط عائد ہوگی کہ وہ اس آدمی کے حق سے عہدہ براء ہو۔ چنانچہ اگر مال غصب کیا ہے تو اسے مال واپس کرے، وغیرہ۔ (ریاض الصالحین، ص:۲۴) (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۸۰)