كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ أَبُو صَالِحٍ الْوَزَّانُ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنِ الصَّلْتِ بْنِ بَهْرَامَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَا اخْتَلَجَ عِرْقٌ وَلَا عَيْنٌ إِلَّا بِذَنْبٍ وَمَا يَدْفَعُ اللَّهُ عَنْهُ أَكْثَرُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الصَّلْتِ إِلَّا ابْنُ فُضَيْلٍ وَلَا عَنْهُ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، تَفَرَّدَ بِهِ أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتٍ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنابراء بن عازب کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی بھی رگ یا آنکھ نہیں مگر گناہ سے بے قرار ہوتی ہے اور جو مصیبتیں اللہ تعالیٰ روک دیتا ہے وہ اس سے زیادہ ہیں۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ انسان کو پہنچنے والے مصائب وآلام انسان کے اپنے گناہوں اور برائیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور مصائب ومشکلات سے بچنے کے لیے گناہوں کو ترک کرنا لازم ہے۔
(۲) ہر گناہ پر مؤاخذہ ہو تو انسان کا کچھ باقی نہ بچے، یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ وہ ہر گناہ پر مؤاخذہ نہیں کرتا۔
تخریج :
صحیح الجامع، رقم : ۵۵۲۱۔ سلسلة صحیحة، رقم : ۲۲۱۵۔ مجمع الزوائد: ۷؍۱۷۵۔
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ انسان کو پہنچنے والے مصائب وآلام انسان کے اپنے گناہوں اور برائیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور مصائب ومشکلات سے بچنے کے لیے گناہوں کو ترک کرنا لازم ہے۔
(۲) ہر گناہ پر مؤاخذہ ہو تو انسان کا کچھ باقی نہ بچے، یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ وہ ہر گناہ پر مؤاخذہ نہیں کرتا۔