كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِلَالٍ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يُبْعَثُ الْمُصَوِّرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ لَهُمْ: أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ ثَابِتٍ إِلَّا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ وَعَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ هُوَ أَخُو عَزْرَةَ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيِّ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے روز تصویر بنانے والوں کو اٹھا کر کہا جائے گا جو مخلوق تم نے بنائی تھی اس میں جان ڈالو۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ جاندار کی تصویر بنانا سخت حرام ہے البتہ درخت اور بے جان چیز کی تصویر بنانا حرام نہیں اور بے روح چیز کی تصاویر کو پیشہ بنانا جائز ہے۔ ( شرح النووي: ۷؍۲۱۶)
(۲) مصورین جہنم میں مسلسل عذاب سے دوچار ہوں گے۔ کیونکہ وہ تصاویر میں روح پھونکنے پر قادر نہیں ہوں گے۔
تخریج :
بخاري، کتاب اللباس، باب عذاب المصورین یوم القیامة، رقم : ۵۹۵۱۔ سنن نسائي، رقم: ۵۳۶۱۔
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ جاندار کی تصویر بنانا سخت حرام ہے البتہ درخت اور بے جان چیز کی تصویر بنانا حرام نہیں اور بے روح چیز کی تصاویر کو پیشہ بنانا جائز ہے۔ ( شرح النووي: ۷؍۲۱۶)
(۲) مصورین جہنم میں مسلسل عذاب سے دوچار ہوں گے۔ کیونکہ وہ تصاویر میں روح پھونکنے پر قادر نہیں ہوں گے۔