كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنِي عَمِّي مُحَمَّدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَامِرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا زِيَادُ أَبُو حَمْزَةَ، عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ الطَّائِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((كُلُّكُمْ يُكَلِّمُهُ رَبُّهُ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تُرْجُمَانٌ فَيَنْظُرُ إِلَى يَمِينِهِ فَيَرَى مَا قَدَّمَ، وَيَنْظُرُ إِلَى شِمَالِهِ فَيَرَى مَا قَدَّمَ إِلَى أَمَامِهِ فَإِذَا هُوَ بِالنَّارِ فَاتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ حَمْزَةَ إِلَّا زِيَادٌ أَبُو حَمْزَةَ تَفَرَّدَ بِهِ عَامِرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے ہر ایک سے اللہ تعالیٰ اس طرح کلام فرمائے گا کہ درمیان میں کوئی ترجمان نہیں ہو گا وہ دائیں طرف دیکھے گا تو اپنے اعمال دیکھے گا اور بائیں جانب دیکھے تو اپنے اعمال کو ہی دیکھے گا آگے دیکھے گا تو اسے آگ دکھائی دے گی تو تم آگ سے بچو اگرچہ کھجورکے ایک ٹکڑے کے ساتھ ہی بچ سکے۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں صدقہ وخیرات کرنے کی ترغیب ہے اور صدقہ کے معمولی ہونے کی وجہ سے دینے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ صدقہ کی معمولی مقدار بھی جہنم سے نجات کا باعث ہے۔ ( شرح النووي: ۷؍۱۰۱)
(۲) معلوم ہوا معمولی صدقہ بھی انسان کے لیے جہنم سے رکاوٹ کا باعث بنے گا۔
تخریج :
بخاري، کتاب الرقاق، باب صفة الجنة والنار، رقم : ۶۵۶۳۔ مسلم، کتاب الزکاة، باب الحث علی الصدقة، رقم : ۱۰۱۶۔ سنن نسائي، رقم: ۲۵۵۳۔
(۱) اس حدیث میں صدقہ وخیرات کرنے کی ترغیب ہے اور صدقہ کے معمولی ہونے کی وجہ سے دینے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ صدقہ کی معمولی مقدار بھی جہنم سے نجات کا باعث ہے۔ ( شرح النووي: ۷؍۱۰۱)
(۲) معلوم ہوا معمولی صدقہ بھی انسان کے لیے جہنم سے رکاوٹ کا باعث بنے گا۔