معجم صغیر للطبرانی - حدیث 104

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخَشَّابُ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَالِدِ بْنِ خَلَّى الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْعَوْصِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدٍ الرُّؤَاسِيُّ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، وَأَبِي رَزِينٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ بِالْمَاءِ سَبْعَ مَرَّاتٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ مَجْمُوعًا عَنْ أَبِي صَالِحٍ وَأَبِي رَزِينٍ إِلَّا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 104

طہارت کا بیان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ اس برتن کو سات مرتبہ دھوئے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث شافعی اور ان کے موافقین کی دلیل ہے کہ کتا نجس العین ہے کیونکہ طہارت نجس چیز سے ہوتی ہے۔ لہٰذا کتے کا نجس ہونا ثابت ہوا۔ (۲) جس برتن میں کتا منہ ڈالے وہ برتن اور اس میں موجود مشروب دونوں نجس ہوجاتے ہیں۔ شافعیہ اور جمہور علماء کا یہی مذہب ہے اور اس حکم میں بلا تفریق ہر کتا داخل ہے۔ (۳) جس برتن میں کتا منہ ڈالے اسے سات مرتبہ دھونا واجب ہے۔ شافعیہ، مالک، احمد اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ ( شرح النووي: ۱؍۴۴۸) (۴) ایسے برتن کو ایک مرتبہ مٹی سے صاف کرنا لازم ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب الوضوء، باب الماء الذی یغسل به شعر الانسان۔ مسلم، کتاب الطهارة، باب حکم ولوغ الکلب، رقم : ۲۷۹۔ (۱) یہ حدیث شافعی اور ان کے موافقین کی دلیل ہے کہ کتا نجس العین ہے کیونکہ طہارت نجس چیز سے ہوتی ہے۔ لہٰذا کتے کا نجس ہونا ثابت ہوا۔ (۲) جس برتن میں کتا منہ ڈالے وہ برتن اور اس میں موجود مشروب دونوں نجس ہوجاتے ہیں۔ شافعیہ اور جمہور علماء کا یہی مذہب ہے اور اس حکم میں بلا تفریق ہر کتا داخل ہے۔ (۳) جس برتن میں کتا منہ ڈالے اسے سات مرتبہ دھونا واجب ہے۔ شافعیہ، مالک، احمد اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ ( شرح النووي: ۱؍۴۴۸) (۴) ایسے برتن کو ایک مرتبہ مٹی سے صاف کرنا لازم ہے۔