كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحِ بْنِ حَرْبٍ الْعَسْكَرِيُّ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَخِيهِ طَلْحَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنِ الْفُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، عَنْ زُبَيْدٍ الْيَمَامِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((يَسِيرُ الرِّيَاءِ شِرْكٌ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُحِبُّ الْأَتْقِيَاءَ الْأَخْفِيَاءَ الْأَبْرِيَاءَ الَّذِينَ إِذَا غَابُوا لَمْ يُفْتَقَدُوا وَإِذَا حَضَرُوا لَمْ يُعْرَفُوا قُلُوبُهُمْ مَصَابِيحُ الْهُدَى يَخْرُجُونَ مِنْ كُلِّ فِتْنَةٍ سَوْدَاءَ مُظْلِمَةٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ زُبَيْدٍ إِلَّا الْفَيَّاضُ وَلَا عَنْهُ إِلَّا طَلْحَةُ، تَفَرَّدَ بِهِ إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’تھوڑی سی ریا کاری بھی شرک ہے اللہ عزوجل پرہیزگار چھپے ہوئے اور پاکباز لوگوں کو پسند فرماتا ہے جو لوگ کہ جب غائب ہو جائیں تو تلاش نہ کئے جائیں جب موجود ہوں تو پہچانے نہ جائیں ان کے دل ہدایت کے چراغ ہوں گے وہ ہر سیاہ تاریک فتنے سے نکل جائیں گے۔‘‘
تخریج : سنن ابن ماجة، کتاب الفتن، باب من ترجی له السلامة، رقم : ۳۹۸۹ قال الشیخ الالباني ضعیف۔ مستدرك حاکم: ۳؍۳۰۳۔ معجم الاوسط، رقم : ۷۱۱۲۔