كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْخَضِرِ الرَّقِّيُّ، بِالرَّقَّةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْجَرْجَرَائِيُّ حُبِّيَ الْعَابِدُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيَّ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: سَمِعَتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " ثَلَاثَةٌ أَنَا خَصْمُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ كُنْتُ خَصْمَهُ خَصَمْتُهُ: رَجُلٌ أَعْطَانِي ثُمَّ غَدَرَ يَعْنِي: عَهْدَ اللَّهِ، وَرَجُلٌ بَاعَ حُرًّا فَأَكَلَ ثَمَنَهُ وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُوَفِّهِ أَجْرَهُ " لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْمَقْبُرِيِّ إِلَّا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، تَفَرَّدَ بِهِ يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: تین آدمیوں سے قیامت کے روز میں جھگڑا کروں گا ایک وہ آدمی جس نے مجھے اللہ کا وعدہ دیا پھر دھوکا کیا ایک وہ آدمی جس نے ایک آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھا لی ایک وہ جس نے ایک مزدور لیا تو اس سے کام پورا لے لیا مگر مزدوری پوری نہ دی۔‘‘
تشریح :
(۱) عہد شکنی انتہائی قبیح اور حرام فعل ہے بالخصوص جس عہد میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی قسم دی گئی ہو اسے توڑنا تو بہت ہی بڑا جرم ہے۔
(۲) آزاد انسان کو فروخت کرنا یا غلام کے آزاد ہونے پر اس کی آزادی کو چھپانا سنگین جرم اور بہت بڑا ظلم ہے جو کسی مسلمان کے شایانِ شان نہیں اور ایسے افراد بارگاہِ ایزدی میں ذلیل وخوار ہوں گے کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ ان کا فریق مخالف ہوگا۔ پھر ایسے ظالم ودرندے کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا ایسے ظالم وبھیڑیے جو معصوم بچوں کو اٹھا کر علاقہ غیر یا عرب امارات میں فروخت کرتے یا انہیں بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہیں اسی وعید سے ڈرنا چاہیے اور اپنے ان مجرمانہ ہتھکنڈوں سے باز رہنا چاہیے۔
(۳) مزدور سے مزدوری کرا کر اس کی مزدوری ہڑپ کرنا کبیرہ گناہ اور بہت قبیح حرکت ہے۔ جس کی سزا انتہائی المناک ہے۔ لہٰذا پہلی فرصت میں مزدور کی مزدوری ادا کرنی چاہیے۔
تخریج :
بخاري، کتاب البیوع، باب اثم من باع حرا، رقم : ۲۲۲۷۔ سنن ابن ماجة، کتاب الرهون باب اجر الاجراء، رقم : ۲۴۴۲۔
(۱) عہد شکنی انتہائی قبیح اور حرام فعل ہے بالخصوص جس عہد میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی قسم دی گئی ہو اسے توڑنا تو بہت ہی بڑا جرم ہے۔
(۲) آزاد انسان کو فروخت کرنا یا غلام کے آزاد ہونے پر اس کی آزادی کو چھپانا سنگین جرم اور بہت بڑا ظلم ہے جو کسی مسلمان کے شایانِ شان نہیں اور ایسے افراد بارگاہِ ایزدی میں ذلیل وخوار ہوں گے کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ ان کا فریق مخالف ہوگا۔ پھر ایسے ظالم ودرندے کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا ایسے ظالم وبھیڑیے جو معصوم بچوں کو اٹھا کر علاقہ غیر یا عرب امارات میں فروخت کرتے یا انہیں بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہیں اسی وعید سے ڈرنا چاہیے اور اپنے ان مجرمانہ ہتھکنڈوں سے باز رہنا چاہیے۔
(۳) مزدور سے مزدوری کرا کر اس کی مزدوری ہڑپ کرنا کبیرہ گناہ اور بہت قبیح حرکت ہے۔ جس کی سزا انتہائی المناک ہے۔ لہٰذا پہلی فرصت میں مزدور کی مزدوری ادا کرنی چاہیے۔