كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَيُّوبَ الْوَاسِطِيُّ الْمُعَدِّلُ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُسْتَحَاضَةِ فَقَالَ: ((تَقْعُدُ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ طُهْرٍ ثُمَّ تَحْتَشِي وَتُصَلِّي)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجِ إِلَّا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ
طہارت کا بیان
باب
سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ فاطمہ بنت قیس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے استحاضہ والی عورت کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ’’وہ اپنے حیض کے دنوں میں بیٹھے پھر وہ ہر طہر کے وقت غسل کرے اور گدی استعمال کرے اور نماز پڑھ لے۔‘‘
تشریح :
(۱) مستحاضہ عورت کے لیے حیض سے فراغت کے بعد عام عورتوں کی مثل غسل واجب ہے۔
(۲) حالت حیض میں عورت کو نماز معاف ہے۔
(۳) حیض سے فراغت کے بعد مستحاضہ عورت لنگوٹ باندھ لے پھر نماز اور دیگر عبادات کی پابندی کرے۔ البتہ وہ ہر فرض نماز کے لیے نیا وضو کرے گی۔
(۴) سلسلۃ البول کے مریض (جس کے مسلسل قطرے گرتے رہتے ہیں ) کا بھی یہی حکم ہے کہ وہ ہر نماز کے لیے نیا وضو کرے گا۔ (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۲۳۰)
تخریج :
تقدم تخریجه: ۲۳۰۔
(۱) مستحاضہ عورت کے لیے حیض سے فراغت کے بعد عام عورتوں کی مثل غسل واجب ہے۔
(۲) حالت حیض میں عورت کو نماز معاف ہے۔
(۳) حیض سے فراغت کے بعد مستحاضہ عورت لنگوٹ باندھ لے پھر نماز اور دیگر عبادات کی پابندی کرے۔ البتہ وہ ہر فرض نماز کے لیے نیا وضو کرے گی۔
(۴) سلسلۃ البول کے مریض (جس کے مسلسل قطرے گرتے رہتے ہیں ) کا بھی یہی حکم ہے کہ وہ ہر نماز کے لیے نیا وضو کرے گا۔ (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۲۳۰)