معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1010

كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَهْوَازِيُّ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ النَّضْرٍ الْأَحْوَلُ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُزَنِيِّ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ الرَّجُلَ لَيُلْقِي الْكَلِمَةَ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ مَا يُلْقِي لَهَا بَالًا فَيُكْتَبُ بِهَا مِنْ أَهْلِ رِضْوَانِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيُلْقِي الْكَلِمَةَ مِنْ سَخَطِ اللَّهِ مَا يُلْقِي لَهَا بَالًا فَيُكْتَبُ بِهَا مِنْ أَهْلِ سَخَطِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ إِلَّا مُعْتَمِرٌ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الَّذِي رَوَى عَنْهُ عُبَيْدُ اللَّهِ هَذَا الْحَدِيثَ هُوَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ وَقَدْ رَوَى عَنْهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1010

دلوں کونرم کرنے کا بیان باب سیّدنا بلال بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آدمی اللہ کی رضا مندی کی کوئی بات کہتا ہے جس کی وہ پرواہ نہیں کرتا۔ تو وہ قیامت کے دن تک اللہ کی رضا مندی والوں میں لکھ دیا جاتا ہے اور ایک آدمی اللہ کے غصے کی بات زبان سے نکالتا ہے جس کی اسے پرواہ نہیں تو وہ قیامت تک اللہ کے غصے والوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں زبان کو انتہائی احتیاط سے استعمال کرنے کی تاکید ہے۔ کیونکہ انسان کی زبان کے معاملہ میں ذرا سی بے احتیاطی اس کی عاقبت تباہ کرسکتی ہے اور اسے ناپسندیدہ شخص ٹھہرا سکتی ہے۔ (۲) اچھے کلمات جن میں وعظ وتبلیغ اور راہنمائی ہو ادا کرنا اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کا باعث ہیں۔ لہٰذا زبان سے ہمیشہ اچھے کلمات ہی ادا کرنا لازم ہیں۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الزهد، باب فی قلة الکلام، رقم : ۲۳۱۹ قال الشیخ الالباني صحیح۔ ابن حبان، رقم : ۲۸۱۔ مستدرك حاکم: ۱؍۱۰۶۔ معجم الاوسط، رقم : ۴۵۵۰۔ (۱) اس حدیث میں زبان کو انتہائی احتیاط سے استعمال کرنے کی تاکید ہے۔ کیونکہ انسان کی زبان کے معاملہ میں ذرا سی بے احتیاطی اس کی عاقبت تباہ کرسکتی ہے اور اسے ناپسندیدہ شخص ٹھہرا سکتی ہے۔ (۲) اچھے کلمات جن میں وعظ وتبلیغ اور راہنمائی ہو ادا کرنا اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کا باعث ہیں۔ لہٰذا زبان سے ہمیشہ اچھے کلمات ہی ادا کرنا لازم ہیں۔