معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1009

كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُرَّةَ أَبُو طَاهِرٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ تَوَاضَعَ لِي هَكَذَا)) وَأَشَارَ بِبَاطِنِ كَفِّهِ إِلَى الْأَرْضِ ((رَفَعْتُهُ هَكَذَا)) وَأَشَارَ بِبَاطِنِ كَفِّهِ إِلَى السَّمَاءِ لَا يُرْوَى عَنِ ابْنِ عُمَرَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ تَفَرَّدَ بِهِ عَاصِمٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 1009

دلوں کونرم کرنے کا بیان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعا روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ’’جس نے میرے لیے اس طرح تواضع اور انکساری کی‘‘ پھر آپ نے اپنی ہتھیلی سے زمین کی طرف اشارہ کیا تو میں اس کو اس طرح بلند کروں گا اور آپ نے اپنی ہتھیلی کی اندر والے حصے سے آسمان کی طرف اشارہ کیا۔‘‘
تشریح : اس حدیث میں تواضع اختیار کرنے کی ترغیب ہے کہ عاجز وانکسار شخص کی قدر ومنزلت لوگوں میں ہمیشہ بڑھتی ہے اور وہ صاحب وقار ہوتا ہے۔ عاجزی وانکساری عزت ووقار کا باعث ہے ذلت خواری کا باعث نہیں۔ لہٰذا باہم فخر اور تکبر کے بجائے عاجزی اختیار کرنا چاہیے۔
تخریج : مسند احمد: ۱؍۴۴ قال شعیب الارناؤط اسناده صحيح ۔ مجمع الزوائد: ۸؍۸۲۔ اس حدیث میں تواضع اختیار کرنے کی ترغیب ہے کہ عاجز وانکسار شخص کی قدر ومنزلت لوگوں میں ہمیشہ بڑھتی ہے اور وہ صاحب وقار ہوتا ہے۔ عاجزی وانکساری عزت ووقار کا باعث ہے ذلت خواری کا باعث نہیں۔ لہٰذا باہم فخر اور تکبر کے بجائے عاجزی اختیار کرنا چاہیے۔