كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَزْوَانَ أَبُو نُوحٍ، حَدَّثَنَا السَّرِيُّ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((أَيُّمَا وَالٍ وَلِيَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ فَلَمْ يَنْصَحْ لَهُمْ وَلَمْ يَجْهَدْ لَهُمْ لِنُصْحِهِ وَجَهْدِهِ لِنَفْسِهِ كَبَّهُ اللَّهُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي النَّارِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْقِلٍ إِلَّا السَّرِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو نُوحٍ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے۔ ’’جو شخص مسلمانوں کے کسی کام پر نگران بنایا گیا اگر اس نے ان کی خیر خواہی اس طرح نہ کی جس طرح وہ اپنی جان کی خیر خواہی اور کوشش کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے روز جہنم میں اوندھے منہ ڈالے گا۔‘‘
تشریح :
(۱) مسلمان حاکم پر رعایا سے ہمدردی اور ان کے حقوق کا تحفظ وخیال رکھنا لازم ہے۔ لہٰذا حاکم پر لازم ہے کہ وہ عوام کے حقوق کی نگہداشت کرے۔ انہیں سستا انصاف مہیا کرے، دینی معاملات کی راہنمائی کے لیے ادارے قائم کرے۔
(۲) اس کے برعکس رعایا پر ظلم وجور کرنا ان سے دھوکہ وفریب کرنا اور ان کے اموال غصب کرنا حرام ہے ایسا حاکم جہنم میں ذلیل ورسوا ہوگا۔
تخریج :
بخاري، کتاب الزکاة، باب قول الله تعالٰی لا یسألون الناس، رقم : ۱۴۷۸۔ مسلم، کتاب الایمان، باب تألف قلب من یخاف، رقم : ۱۵۰۔
(۱) مسلمان حاکم پر رعایا سے ہمدردی اور ان کے حقوق کا تحفظ وخیال رکھنا لازم ہے۔ لہٰذا حاکم پر لازم ہے کہ وہ عوام کے حقوق کی نگہداشت کرے۔ انہیں سستا انصاف مہیا کرے، دینی معاملات کی راہنمائی کے لیے ادارے قائم کرے۔
(۲) اس کے برعکس رعایا پر ظلم وجور کرنا ان سے دھوکہ وفریب کرنا اور ان کے اموال غصب کرنا حرام ہے ایسا حاکم جہنم میں ذلیل ورسوا ہوگا۔