كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَتَّاتُ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو لَيْلَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ وَلِيَ مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ شَيْئًا فَغَشَّهُمْ فَهُوَ فِي النَّارِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ بَكْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ إِلَّا أَبُو لَيْلَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْسَرَةَ الْوَاسِطِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ
دلوں کونرم کرنے کا بیان
باب
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص مسلمانوں کے کسی کام کا ذمہ دار بنایا گیا اس نے اگر ان کو دھوکہ دیا تو وہ جہنم میں ہو گا۔‘‘
تشریح :
رعایا کو دھوکہ دینا اور انہیں معاملات سے بے خبر رکھنا کبیرہ گناہ ہے۔ اس کا مرتکب جہنم کا سزاوار ہے۔ لہٰذا حکمرانوں کو اس پہلو پر بھی غور کرنا چاہیے اور رعایا سے راست گوئی اور حقیقت پسندانہ معاملات کرنے چاہئیں۔
تخریج :
معجم الاوسط، رقم : ۳۴۸۱۔ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۲۲۰۶۔ مجمع الزوائد: ۵؍۲۱۳۔
رعایا کو دھوکہ دینا اور انہیں معاملات سے بے خبر رکھنا کبیرہ گناہ ہے۔ اس کا مرتکب جہنم کا سزاوار ہے۔ لہٰذا حکمرانوں کو اس پہلو پر بھی غور کرنا چاہیے اور رعایا سے راست گوئی اور حقیقت پسندانہ معاملات کرنے چاہئیں۔