مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 97

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا كُلْثُومُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي سِدْرَةَ، نا عَطَاءُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ الْخُرَاسَانِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ وَالْجُمْعَةُ كَفَّارَاتٌ لِمَا بَيْنَهُنَّ لِمَنِ اجْتَنَبَ الْكَبَائِرَ ".

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 97

طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پانچوں نمازیں اور ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک کبیرہ گناہوں سے بچنے والے کے لیے اس درمیانی وقفے میں سرزد ہونے والے گناہوں کا کفارہ ہیں۔‘‘
تشریح : (۱).... مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نمازیں پڑھنے سے جہاں ثواب ملتا ہے اور درجات بلند ہوتے ہیں وہاں ان کی وجہ سے گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔ (۲).... مذکورہ حدیث سے نماز جمعہ کی بھی فضیلت ہوتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پانچ نمازیں اور جمعہ اگلے جمعہ تک ان تمام گناہوں کا کفارہ بنتے ہیں، جو ان کے درمیانے وقفوں میں سرزد ہو جاتے ہیں جب تک کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کیا جائے اور (جمعہ) مزید تین دنوں میں ہونے والے گناہوں کا بھی کفارہ بن جاتا ہے۔‘‘ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۱۹۲۰) معلوم ہوا ان اعمال سے چھوٹے گناہ معاف ہوتے ہیں بشرطیکہ کبائر سے اجتناب کیا جائے۔ کیونکہ کبیرہ گناہ بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنْ تَحْتَنِبُوْا کَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَنُدْخِلْکُمْ مُّدْخَلًا کَرِیْمًا﴾ (النسآء: ۳۱) .... ’’اور اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے باز رہو، تو ہم ضرور تمہارے چھوٹے چھوٹے گناہ معاف کر دیں گے اور تمہیں ایک باعزت جگہ میں داخل کریں گے۔‘‘
تخریج : مسلم، کتاب الطهارة، باب الصلوات الخمس والجمعة الی الجمعة الخ، رقم: ۲۳۳۔ سنن ترمذي، رقم: ۲۱۴۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۰۸۶۔ مسند احمد: ۲؍ ۳۵۹۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۱۷۳۳۔ (۱).... مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نمازیں پڑھنے سے جہاں ثواب ملتا ہے اور درجات بلند ہوتے ہیں وہاں ان کی وجہ سے گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔ (۲).... مذکورہ حدیث سے نماز جمعہ کی بھی فضیلت ہوتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پانچ نمازیں اور جمعہ اگلے جمعہ تک ان تمام گناہوں کا کفارہ بنتے ہیں، جو ان کے درمیانے وقفوں میں سرزد ہو جاتے ہیں جب تک کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کیا جائے اور (جمعہ) مزید تین دنوں میں ہونے والے گناہوں کا بھی کفارہ بن جاتا ہے۔‘‘ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۱۹۲۰) معلوم ہوا ان اعمال سے چھوٹے گناہ معاف ہوتے ہیں بشرطیکہ کبائر سے اجتناب کیا جائے۔ کیونکہ کبیرہ گناہ بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنْ تَحْتَنِبُوْا کَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَنُدْخِلْکُمْ مُّدْخَلًا کَرِیْمًا﴾ (النسآء: ۳۱) .... ’’اور اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے باز رہو، تو ہم ضرور تمہارے چھوٹے چھوٹے گناہ معاف کر دیں گے اور تمہیں ایک باعزت جگہ میں داخل کریں گے۔‘‘