كِتَابُ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ وَصِفَتٍهِمَا بَابٌ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ زِيَادٍ، مَوْلَى بَنِي مَخْزُومٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَوَّلُ زُمْرَةٍ مِنْ أُمَّتِي يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ سَبْعُونَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَيْهِمْ، صُورَةُ كُلِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ كَأَشَدِّ ضَوْءِ كَوْكَبٍ فِي السَّمَاءِ، ثُمَّ بَعْدَ ذَلِكَ هُمْ مَنَازِلُ)) .
جنت اور جہنم کے خصائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم دنیا میں سب سے آخر پر آئے اور قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے، میری امت کا پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا وہ ستر ہزار افراد ہوں گے جن کا کوئی حساب نہیں ہوگا، ان میں سے ہر ایک کا چہرہ چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن ہوگا، پھر وہ جو ان کے بعد والے ہوں گے وہ آسمان میں سب سے زیادہ چمک دار ستارے کی طرح روشن ہوں گے، پھر اس کے بعد وہ درجہ بدرجہ ہوں گے۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب بدء الخلق، باب ماجاء في صفة الجنة الخ، رقم: ۳۲۴۶۔ مسلم، کتاب الجنة وصفة، باب اول زمرة تدخل الجنة الخ، رقم: ۲۸۳۴۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۴۳۳۳۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۷۳۔