مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 952

كِتَابُ أِحْوَالِ الآخِرَةِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَيَرِدَنَّ عَلَيَّ الْحَوْضَ رِجَالٌ حَتَّى إِذَا رُفِعُوا إِلَيَّ وَعَرَفْتُهُمْ حُجِبُوا دُونِي، فَأَقُولُ: أَصْحَابِي أَصْحَابِي، فَيُقَالُ: إِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ "

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 952

احوال آخرت کا بیان باب اسی (سابقہ ۴۰۱) سند سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! کچھ لوگ حوض کوثر پر میرے پاس آئیں گے، حتیٰ کہ جب وہ میرے قریب پہنچیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا، تو انہیں میرے نزدیک آنے سے روک دیا جائے گا، میں کہوں گا: میرے ساتھی ہیں ، میرے ساتھی ہیں ۔‘‘ بتایا جائے گا: آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئے کام جاری کر لیے تھے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا حوض کوثر پر پانی پینے کے مستحق وہ لوگ ہوں گے جو اسلام پر قائم رہے اور اسلام کی حالت میں فوت ہوئے۔ جنہوں نے بدعت کا ارتکاب کیا وہ قیامت کے روز حوض کوثر کے پانی سے محروم رہیں گے۔ (بدعت کے متعلق دیکھئے شرح حدیث نمبر ۳۹۵)
تخریج : مسلم، کتاب الطهارة، باب استحباب الحالة الغرة الخ، رقم: ۲۴۹۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۰۰۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۴۳۰۶۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا حوض کوثر پر پانی پینے کے مستحق وہ لوگ ہوں گے جو اسلام پر قائم رہے اور اسلام کی حالت میں فوت ہوئے۔ جنہوں نے بدعت کا ارتکاب کیا وہ قیامت کے روز حوض کوثر کے پانی سے محروم رہیں گے۔ (بدعت کے متعلق دیکھئے شرح حدیث نمبر ۳۹۵)