كِتَابُ الزُّهْدِ بَابٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ مُوسَى الطُّلَحِيُّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ يَحْيَى: وَهُوَ عِنْدَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَسْرَعُ الْخَيْرِ ثَوَابًا الْبِرُّ وَصِلَةُ الرَّحِمِ، وَأَسْرَعُ الشَّرِّ عُقَوبَةً، الْبَغْيُ وَقَطِيعَةُ الرَّحِمِ))
زہد کے مسائل
باب
عائشہ بنت طلحہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نیک کاموں میں حسن سلوک اور صلہ رحمی کا ثواب سب سے جلد ملتا ہے، اور زیادتی وقطع رحمی کی سزا سب برائیوں سے جلد ملتی ہے۔‘‘
تشریح :
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جیسا عمل کرے ویسا اُسے صلہ ملتا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ۔)) (الجامع الصغیر للسیوطي)
مثل مشہور ہے: جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی وغیرہ۔
تخریج :
سنن ابن ماجة، کتاب الزهد، باب البغی، رقم: ۴۲۱۲۔ ضعیف الجامع الصغیر، رقم: ۸۴۰۔ سلسلة ضعیفة، رقم: ۲۷۸۷۔
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جیسا عمل کرے ویسا اُسے صلہ ملتا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ۔)) (الجامع الصغیر للسیوطي)
مثل مشہور ہے: جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی وغیرہ۔