مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 909

كِتَابُ الدِّيَاتِ وَ الحُدُودِ بَابٌ اَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ صَاحِبُ الدَّسْتَوَائِیِّ۔ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ، عَنْ یَحْیَی بْنِ اَبِیْ کَثِیْرٍ قَالَ: حَدَّثَنِیْ عِکْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: یُؤَدَّی الْمُکَاتِبُ بِقَدْرِ مَا اَدّٰی دِیَۃِ الْحُرِّ، وَمَا رَقَّ مِنْهُ دِیَةُ الْمَمْلُوْكِ.

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 909

حدود اور دیتوں کا بیان باب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مکاتب (اگر قتل کر دیا جائے تو اس) کی اس قدر آزاد کی دیت دی جائے گی جس قدر اس نے مکاتبت ادا کی ہوگی، اور وہ جس قدر غلام ہوگا اس قدر اس کی غلام کی دیت دی جائے گی۔‘‘
تشریح : مکاتب وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک سے معاہدہ کیا ہو کہ وہ مقررہ رقم ادا کرکے آزاد ہوجائے گا۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جب مکاتب غلام نے اپنی مکاتبت کی کچھ رقم ادا کردی ہو، پھر اسے قتل کردیا جائے تو اس کی دیت یوں دی جائے گی کہ جتنا وہ آزاد ہے، اتنی دیت آزاد کی اور جتنا غلام ہے، اتنی غلام کی دیت ادا کر دی جائے۔ مثلاً آزاد کسی کو قتل کرتا ہے تو دیت سو اونٹ ہے۔ اگر غلام کرتا ہے تو پچاس اونٹ ہے۔ اب آدھا آزاد ہے اور آدھا غلام تو آدھی آزادی والی دیت یعنی ۲۵ اونٹ اور آدھی غلامی والی یعنی ۱۲ اونٹ اور ایک بچہ دیت دے گا۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الدیات، باب في دیة المکاتب، رقم: ۴۵۸۱۔ قال الشیخ الالباني: صحیح۔ مسند احمد: ۱؍ ۳۶۳۔ سنن نسائي ، رقم: ۴۸۱۰۔ مکاتب وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک سے معاہدہ کیا ہو کہ وہ مقررہ رقم ادا کرکے آزاد ہوجائے گا۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جب مکاتب غلام نے اپنی مکاتبت کی کچھ رقم ادا کردی ہو، پھر اسے قتل کردیا جائے تو اس کی دیت یوں دی جائے گی کہ جتنا وہ آزاد ہے، اتنی دیت آزاد کی اور جتنا غلام ہے، اتنی غلام کی دیت ادا کر دی جائے۔ مثلاً آزاد کسی کو قتل کرتا ہے تو دیت سو اونٹ ہے۔ اگر غلام کرتا ہے تو پچاس اونٹ ہے۔ اب آدھا آزاد ہے اور آدھا غلام تو آدھی آزادی والی دیت یعنی ۲۵ اونٹ اور آدھی غلامی والی یعنی ۱۲ اونٹ اور ایک بچہ دیت دے گا۔