كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي خِلَاسٌ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِي رَجُلَيْنِ تَدَارَا فِي بَيْعٍ وَلَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ، قَالَ: أَمَرَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَهِمَا عَلَى الْيَمِينِ أَحَبَّا ذَلِكَ أَمْ كَرِهَا
فیصلہ کرنے کرانے کے مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دو آدمیوں کے متعلق مروی ہے، جنہوں نے ایک بیع میں اختلاف کیا، ان میں سے کسی کے پاس کوئی ثبوت نہ ہو، انہوں نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو حکم فرمایا: ’’وہ قسم اٹھانے کے لیے قرعہ اندازی کر لیں ، خواہ وہ اسے پسند کریں یا ناپسند کریں ۔‘‘
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الاقضیة، باب الرجلین یدعیان، الخ، رقم: ۳۶۱۶۔ قال الشیخ الالباني: صحیح۔ سنن کبریٰ بیهقي، رقم: ۶؍ ۶۷۔ سنن نسائي کبریٰ: رقم:۶۰۰۰۔