كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الْحُصَيْنِ الْأَخْمَسِيَّةَ تَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ قَدِ الْتَفَعَ بِهِ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ، وَإِنَّ عَضَلَةَ عَضُدِهِ لَتَرْتَجُّ، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَلَوْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيُّ مُجَدَّعُ مَا أَقَامَ لَكُمْ كِتَابَ اللَّهِ))
امارت كى احكام و مسائل
باب
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃالوداع میں دیکھا، آپ لوگوں کو خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، جبکہ آپ پر ایک چادر تھی، آپ نے اسے اپنی بغل کے نیچے سے لپیٹا ہوا تھا، اور آپ کے بازو کا پٹھا کانپ رہا تھا، اور میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’سنو اور اطاعت کرو، اگرچہ ناک کان کٹا کوئی حبشی غلام تم پر امیر؍ حکمران مقرر کر دیا جائے، جب تک کہ وہ تمہارے لیے اللہ کی کتاب قائم کرے۔‘‘
تخریج : سنن ترمذي ، ابواب الجهاد، باب طاعة الامام، رقم: ۱۷۰۶ قال الالباني: صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۸۶۰۔