كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أنا هُشَيْمٌ، عَنِ الْمُجَالِدِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ يَكُونُ هَذَا الْأَمْرُ بَعْدَكَ؟ قَالَ: ((يَكُونُ فِي قَوْمِكِ مَا كَانَ فِيهِمْ خَيْرٌ)) . قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَيُّ الْعَرَبِ أَسْرَعُ فَنَاءً؟ فَقَالَ: ((قَوْمُكِ)) . فَقُلْتُ: وَكَيْفَ ذَاكَ؟ قَالَ: ((تَسْتَحْلِيهُمُ الْمَوْتُ وَتَنَفُّسُهُمْ عَلَى النَّاسِ))
امارت كى احكام و مسائل
باب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ امر (خلافت) آپ کے بعد کس طرح ہوگا؟ آپ نے فرمایا: ’’تمہاری قوم میں جب تک خیر ہوگی یہ امر تمہاری قوم میں ہوگا۔‘‘ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! عربوں میں سے سب سے جلد کون فنا ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہاری قوم۔‘‘ میں نے عرض کیا: ’’وہ کس طرح؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’موت انہیں حلال جان لے گی اور لوگوں پر حسد کرنا۔‘‘
تخریج : مسند احمد: ۶؍ ۷۴۔ قال شعیب الارناؤط: اسناده ضعیف۔