كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: نا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنِ الْفُرَاتِ الْقزَّازِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ تَسُوسُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ إِذَا مَاتَ نَبِيٌّ قَامَ نَبِيٌّ مَكَانَهُ، وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي)) ، قَالُوا: فَمَا يَكُونُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: ((خُلَفَاءُ وَيَكْثُرُوَا فَأَدُّوا إِلَيْهِمْ حَقَّهُمْ وَسَلُوا اللَّهَ الَّذِي لَكُمْ)) .
امارت كى احكام و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بنی اسرائیل کے انبیاء ان کی سیاسی راہنمائی بھی کیا کرتے تھے، جب ایک نبی وفات پا جاتے تو دوسرے نبی ان کی جگہ آجاتے، لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’اللہ کے رسول! تو پھر کیا ہوگا؟ فرمایا: ’’خلفاء (نائب) ہوں گے اور بہت ہوں گے، ان کا حق انہیں ادا کرو، اور اپنے حق کے متعلق اللہ سے سوال کرو۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الانبیاء، باب ما ذکر عن بنی اسرائیل، رقم: ۳۴۵۵۔ مسلم، رقم: ۱۸۴۲۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۸۷۱۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۹۷۔