مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 883

كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ،: سَمِعْتُ غَيْلَانَ بْنَ جَرِيرٍ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي قَيْسِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَةِ وَفَارَقَ الْجَمَاعَةَ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً، وَمَنْ قَاتَلَ تَحْتَ رَايَةٍ عِمِّيَّةٍ يَغْضَبُ لِلْعَصَبِيَّةٍ وَيَدْعُو لِلْعَصَبِيَّةِ فَمَاتَ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً، وَمَنْ خَرَجَ عَلَى أُمَّتِي يَضْرِبُ بَرَّهَا وَفَاجِرَهَا لَا يَتَحَاشَى عَنْ مُؤْمِنِهَا وَلَا يَفِي لِأَهْلِ عَهْدِهَا فَلَيْسُوا مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُمْ)) .

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 883

امارت كى احكام و مسائل باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جو شخص اطاعت سے نکل جائے اور جماعت سے الگ ہو جائے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے، جس شخص نے اندھے جھنڈے تلے قتال کیا اور وہ عصبیت کی خاطر غصے میں آتا ہے اور عصبیت کی دعوت دیتا ہے پس وہ مر جاتا ہے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص میری امت کے خلاف خروج کرتا ہے اور وہ اس کے نیک و بد کو مارتا اور قتل کرتا ہے، وہ کسی مومن کو اس کے ایمان کی وجہ سے بچاتا ہے نہ کسی عہد والے سے اس کے عہد کا پاس ولحاظ رکھتا ہے تو وہ مجھ سے نہیں ، اور میں اس سے نہیں ۔‘‘
تخریج : مسلم، کتاب الامارة، باب وجوب ملازمة جماعة المسلمین الخ: رقم:۱۸۴۸۔ سنن نسائي ، کتاب تحریم الدم، باب التغلیظ فیمن قاتل تحت رایة عمیه: رقم:۴۱۱۴۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۹۶۔