كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو السَّكْسَكِيِّ، عَنْ شَيْخٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يوْمًا الْهِنْدَ، فَقَالَ: ((لَيَغْزُوَنَّ جَيْشٌ لَكُمُ الْهِنْدَ فَيَفْتَحُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ حَتَّى يَأْتُوا بِمُلُوكِ السِّنْدِ مُغَلْغَلِينِ فِي السَّلَاسِلِ فَيَغْفِرُ اللَّهُ لَهُمْ ذُنُوبَهُمْ فَيَنْصَرِفُونَ حِينَ يَنْصَرِفُونَ فَيَجِدُونَ الْمَسِيحَ ابنَ مَرْيَمَ بِالشَّامِ)) قَالَ: أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَإِنْ أَنَا أَدْرَكْتُ تِلكَ الْغَزْوَةَ بِعْتُ كُلَّ طَارِدٍ وَتَالِدٍ لِي وَغَزَوتُهَا فَإِذَا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْنَا انْصَرَفْنَا فَأَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ الْمُحَرِّرُ يَقْدَمُ الشَّامَ فَيَلْقَى الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ، فَلَأَحْرِصَنَّ أَنْ أَدْنُوَ مِنْهُ فَأُخْبِرَهُ أَنِّي صَحِبْتُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِكًا، وَقَالَ: ((إِنَّ جَنَّةَ الْآخِرَةِ لَيْسَتْ كَجَنَّةِ الْأُولَى يُلْقَى عَلَيْهِ مَهَابَةٌ مِثْلَ مَهَابَةِ الْمَوْتِ يَمْسَحُ وَجْهَ الرِّجَالِ وَيُبَشِّرُهُمْ بِدَرَجَاتِ الْجَنَّةِ))
فتنوں کا بیان
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن ہند کا ذکر کیا تو فرمایا: ’’تمہارا ایک لشکر ہند پر حملہ کرے گا تو اللہ ان پر فتح عطا فرمائے گا حتیٰ کہ وہ سندھ کے بادشاہوں کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے، اللہ ان کے گناہ بخش دے گا، جس وقت وہ واپس جائیں گے تو وہ مسیح ابن مریم کو شام میں پائیں گے۔‘‘ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر میں نے اس غزوۂ کو پا لیا تو میں اپنے جانور اور جائیداد فروخت کر دوں گا اور اس غزوۂ میں شرکت کروں گا، جب اللہ ہمیں فتح عطا فرمائے گا تو ہم واپس جائیں گے تو میں جہنم سے آزاد کیا ہوا ابوہریرہ شام واپس آنے والا ہوں گا، وہ مسیح ابن مریم علیہماالسلام سے ملاقات کرے گا، پس میں بہت ہی کوشش کروں گا کہ میں ان سے قریب ہو جاؤں اور انہیں بتاؤں کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہوں ، راوی نے بیان کیا: پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا دئیے، اور فرمایا: ’’اس کا دوسری بار آنا پہلی بار آنے کی طرح نہیں ہوگا، اس پر موت کی سی ہیبت ڈالے گا، وہ مردوں کے چہروں پر ہاتھ پھیرے گا اور جنت کے درجات کے متعلق انہیں بتائے گا۔‘‘
تخریج : اسناده ضعیف لجهاله الشیخ عن ابي هریرة